مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکام نے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا تھا، میڈیا پر رپورٹس نشر ہونے کے بعد سابق وزیراعظم کو اسپتال منتقل کیا گیا۔
مریم اورنگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب میں احسن اقبال نے کہا کہ سیاسی مخالفین کی بیماری پر سیاست، پی ٹی آئی نے متعارف کرائی۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے ذاتی معالج نے کل حکام کو صورتحال کی سنگینی سے آگاہ کیا، رات بارہ بجے تک حکام اس رپورٹ پر سوتے رہے، نیب حکام میڈیکل رپورٹس کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا۔
ن لیگی رہنما نے واضح الفاظ میں کہا کہ نواز شریف کو کچھ ہوا تو وزیراعظم عمران خان اس کے ذمے دار ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی اسپتال منتقلی پر حکومت ترجمان کی بیان بازی ڈوب مرنے کا مقام ہے، نہیں معلوم فردوس عاشق اعوان صاحبہ کونسی ڈاکٹر ہیں۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ اس حکومت نے ابھرتی ہوئی معیشت کو گرتی ہوئی معیشت بنادیا، آج افغانستان کا گروتھ ریٹ بھی پاکستان سے اوپر چلا گیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں صرف ایک کاروبار ترقی کررہا ہے، وہ پاکستان کےبینک ہیں، شرح سود دگنی ہونے پر بینکوں کو بغیر کسی محنت کے منافع مل رہا ہے۔
ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ کوئی صنعتکار اور تاجر نیا پروجیکٹ لگانے کا خواب بھی نہیں دیکھ رہا، ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے حکومت انتقامی کارروائیوں کے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ معیشت جیلیں بھرنےسے نہیں، اعتماد بحال کرنے سے ٹھیک ہوتی ہے، کرکٹ کی پچ پر ڈبل رن لیتے ہوئے تو یو ٹرن چلتا ہے لیکن معیشت میں یوٹرن بداعتمادی پیدا کرتا ہے۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ یہ کونسا نیا پاکستان ہے، یہ پاکستان کے ساتھ بدترین فراڈ ہوا ہے، نیا پاکستان کا چکمہ دے کر عوام کو غربت، مہنگائی اور بے روزگاری کے سونامی میں دھکیل دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے پاس نہ سمجھ تھی نہ ٹیم، نہ ہوم ورک تھا، عمران خان نے وزیراعظم بننے کے لیے عوام کے مستقبل کے ساتھ جوا کھیلا، حکومت نے جان بوجھ کر نظر انداز کرنے کی کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی۔
ن لیگی رہنما نے یہ بھی کہا کہ نواز شریف کی صحت کی سنگین حالت سے آگاہ کیے جانے کےباوجود کافی دیر تک کوئی ایکشن نہیں لیا گیا، یہ حکومت کی طرف سے مجرمانہ غفلت تھی، حکومت جان بوجھ کر نوازشریف کی صحت کو نقصان پہنچانا چاہ رہی ہے۔