• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

بھارت کا جھوٹا دعویٰ بے نقاب، کنٹرول لائن پر سفیروں اور غیرملکی میڈیا کا دورہ، دہشت گردوں کا کوئی کیمپ نہ ملا، فوجی ترجمان کا بھارت کو بھی ایسا دورہ کرانے کا چیلنج

آٹھ مقام،کراچی ( نمائندہ جنگ ، نیوز ڈیسک) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے سفیروں اور غیر ملکی میڈیا کو لائن آف کنٹرول پر بھارتی گولہ باری سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کروایا ، جہاں سفرا نے بھارتی گولہ باری کے نتیجے میں ہونے والے شہری آبادی کے نقصانات کا جائزہ لیا اور عسکری کیمپوں کے بے بنیاد بھارتی پروپیگنڈے پہ اظہار حیرانی کیا۔

عالمی برادری مقبوضہ کشمیر جائے اور حقائق سامنے لائے، میجر جنرل آصف غفور


 پاکستان نے بھارتی ہائی کمیشن کو بھی اس دورے میں شرکت کی دعوت دی تھی مگر اس نے راہ فرار اختیار کرتے ہوئے خاموشی اختیار کرلی۔ 

غیر ملکی سفیروں کو کنٹرول لائن پر بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ بھارت نے 2018 سے سیز فائر کی 3038 بار خلاف ورزی کی، 58 شہری شہید، 230 زخمی ہوئے۔ 

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ بھارت کو چیلنج ہے جس طرح غیرملکی سفیر اور میڈیا آزاد کشمیر اور ایل او سی پر آیا ہے ایک دن کے لیے مقبوضہ کشمیر اور اپنی طرف کی لائن آف کنٹرول پر لے کر جائے، پھر دیکھے کہ مقبوضہ کشمیر والوں کے دلوں میں پاکستان کیسے بستا ہے، پاکستان سے ایک شخص کا بھی لائن آف کنٹرول کے پار جانا کشمیر کاز کے لیے نقصان دہ ہوگا۔

ہم چاہتے ہیں کہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو کوئی نقصان نہ پہنچے، عالمی برادری سے کہتا ہوں کہ مقبوضہ کشمیر میں جائیں اور حقائق سامنے لائیں۔ 

وہ جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ کے آزاد کشمیر کی وادی نیلم کے علاقے جورا میں ریکارڈ ہونے والے خصوصی نشریے میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے بھی گفتگو کی۔

”کیپٹل ٹاک“ کے اس خصوصی نشریے میں آزاد کشمیر کی وادی نیلم میں بھارتی جارحیت کا آنکھوں دیکھا حال بیان کیا گیا جبکہ میزبان حامد میر نے بھارتی گولہ باری سے شہریوں کے جانی و مالی نقصان پر مقامی شہریوں سے بھی گفتگو کی۔ 

ترجمان دفتر خارجہ پاکستان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ عالمی برادری پر زور دیں گے بھارت کے جھوٹ کو ضروربے نقاب کیا جائے۔ بھارتی فوج نے سویلین آبادی کو نشانہ بنایا جو ہمارے لیے تکلیف دہ ہے، اس کا جواب دیا گیا ہے آئندہ بھی دیا جائے گا، بھارت بھی عالمی میڈیا کو سرینگر اور ایل اوسی تک لے کر جائے، مسئلہ کشمیر کو کشمیریوں کی امنگوں اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرنا ہوگا، مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن ختم کرنا ایک قدم ہوگا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف جنرل باجوہ کی ہدایت پر بھارت کو پیشکش کی کہ پاکستان میں دہشتگرد کیمپ پر حملے کے اپنے دعوے کو سچ ثابت کرنے کے لیے اپنی پسند کے ڈپلومیٹس اور اپنی پسند کا میڈیا پاکستان سے لے ہم انہیں جہاں وہ چاہیں گے لے جائیں گے، بھارت کے ڈپلومیٹس اپنے آرمی چیف کے پیچھے کھڑے ہونے کے لیے یہاں نہیں آسکے تو ان کی کیا اخلاقی جرأت ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کسی بھی ڈپلومیٹ یا میڈیا کو لے کر جائیں۔ 

میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ یو این ایم او جی آئی پی کے نمائندے لائن آف کنٹرول پر آتے اورسب دیکھتے ہیں، بھارتیوں کی کوشش ہے کہ جب وہ فائر کریں تو ان کا گولہ کسی ایسی جگہ گر جائے جہاں سے ہمارے دس پندرہ معصوم لوگوں کی لاشیں انہیں مل جائیں اور پھر وہ دعویٰ کرسکیں کہ یہ ٹیررسٹ کیمپ تھا جو ہم نے گرادیا ہے، بھارتی فوج اپنی اس کوشش میں اب تک ناکام رہی ہے، لائن آف کنٹرول کے پار 9 لاکھ انڈین فوجی ہیں، اگر ایک شخص بھی ایل او سی پار کرجاتا ہے تو ان کا کمانڈر کیا کررہا ہے، اس وقت پاکستان سے ایک شخص کا بھی لائن آف کنٹرول کے پار جانا کشمیر کاز کے لیے نقصان دہ ہوگا، ہم چاہتے ہیں کہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔

عالمی برادری سے کہتا ہوں کہ مقبوضہ کشمیر میں جائیں اور حقائق سامنے لائیں وہاں 80 لاکھ کشمیری کیسی زندگی بسر کررہے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ پاکستان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ بھارتی آرمی چیف کے آزاد کشمیر میں لانچ پیڈز پر حملے کے دعوے کے بعد انڈین ناظم الامور کو بلا کر دعوت دی کہ دیگر غیرملکی سفیروں اور میڈیا کے ساتھ آپ بھی ہمارے ساتھ کنٹرول لائن پر اس جگہ چلیں جہاں انڈیا نے حملہ کیا ہے، آپ اگر ایسی کسی جگہ کی نشاندہی کرسکتے ہیں تو ڈپلومیٹک کمیونٹی کے ساتھ آپ بھی اسے دیکھ لیں گے۔ 

ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ آج غیرملکی سفیروں اور میڈیا نے دیکھ لیا ہے کہ بھارتی فوج کے بوفورز گن کے حملوں میں عام شہریوں کے گھر اور دکانیں تباہ ہوئی ہیں، بھارتی فوج نے سویلین آبادی کو نشانہ بنایا جو ہمارے لیے تکلیف دہ ہے، اس کا جواب دیا گیا ہے آئندہ بھی دیا جائے گا، عالمی برادری پر زور دیں گے بھارت کے ایسے جھوٹ کو ضرور ایکسپوز کیا جائے۔ 

ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ وزیراعظم اور وزیرخارجہ کہہ چکے ہیں کہ بھارت بھی عالمی میڈیا کو سرینگر اور ایل اوسی تک لے کر جائے، مسئلہ کشمیر کو کشمیریوں کی امنگوں اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرنا ہوگا، مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن ختم کرنا ایک قدم ہوگا۔

مقامی شہریوں نے میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج کی گولہ باری سے ہمارے بازار، اسکول، بینک اور مکانات تباہ ہوگئے ہیں، بھارتی فوج نے نوسیری سے لے کر کرن سیکٹر تک اندھادھند فائرنگ کی، اس دفعہ بھارتی فوج نے گولہ باری کے ساتھ میزائل حملے بھی کیے، بھارت کہتا ہے اس نے دہشتگردوں کو مارا ہے دنیا آکر دیکھے کیا ان بازاروں میں دہشتگرد تھے۔

آزاد کشمیر کے شہریوں کا کہنا تھا کہ بھارت جتنا مرضی ظلم کرلے ہم آزادی کے علاوہ کسی بات پر رضامند نہیں ہیں، مودی جتنی فائرنگ بھی کرلے ہمیں ڈرا نہیں سکتا ہے، ہم پاکستان اور افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، اس وطن عزیز کے لیے اپنی جانیں قربان کرنے کے لیے تیار ہیں، دہشتگردی مودی کبھی بھی ہمارے جذبات کو دبا نہیں سکتا ہے، بھارتی فوج نے رات ساڑھے دس بجے سے صبح ساڑھے چار بجے تک مسلسل فائرنگ اور گولہ باری کی۔

ایک مقامی شہری نے بھارتی فائرنگ سے ہلاک ”کوا“ دکھاتے ہوئے کہا کہ یہ سب سے بڑا دہشتگرد تھا جو بھارتی فوج کی فائرنگ سے مارا گیا ہے، بالا کوٹ میں بھی ایک ”کوا“ ہی مارا گیا تھا، بھارت کی جارحیت سے شہید ہونے والا ظفر یہاں کاروبار کرتا تھاوہ دہشتگرد نہیں تھا، بھارتی فوج کی گولہ باری سے پچاس سے ساٹھ مکانات صفحہ ہستی سے مٹ گئے ہیں، پاکستان انڈیا پر چڑھائی کرنے کا اعلان کردے توا یک دن میں مودی کو کشمیر آزاد کروا کے دکھا دیں گے، بھارتی جارحیت سے بچوں کی تعلیم بھی متاثر ہورہی ہے، وادی نیلم میں الحمداللّہ پاک فوج کا کوئی نقصان نہیں ہوا صرف عوام کا نقصان ہوا ہے، وہ نہ ٹھکانا پکڑسکتے ہیں نہ ہم کبھی پکڑنے دیں گے۔

حامد میر نے بتایا کہ آزاد کشمیر میں وادی نیلم کے علاقے جورا میں افواج پاکستان کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے غیرملکی سفیروں اور میڈیا کے لیے ایک بریفنگ کا اہتمام بھی کیا، 22 اکتوبر کا دن بھارتی حکومت اور بھارتی فوج کے لیے ایک ڈراؤنگ خواب بن گیا، ان کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ پاکستان کی طرف سے ان کا جھوٹ بے نقاب کرنے کے لیے غیرملکی سفیروں اور میڈیا کو لائن آف کنٹرول کے بہت قریب عین اس مقام پر لایا جاسکتا ہے جس کے بارے میں بھارتی آرمی چیف نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ وہاں ایک ٹریننگ کیمپ تباہ کردیا گیا۔ 

میجر جنرل آصف غفور نے جورا آنے والے سفیروں کو پیشکش کی کہ آپ اس علاقے میں جہاں جانا چاہتے ہیں جائیں، جتنے دن رہنا چاہتے ہیں رہ سکتے ہیں، جو تفتیش کرنا چاہتے ہیں کرلیں لیکن آپ کو بھارت کا کوئی بھی اقدام اور دعویٰ سچا نظر نہیں آئے گا۔

تازہ ترین