• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مولانا فضل الرحمٰن کو اللّٰہ ہدایت دے، غلام سرور

مولانا فضل الرحمٰن کو اللہ تعالیٰ ہدایت دے، غلام سرور


وفاقی وزیر ہوا بازی ڈویژن غلام سرور  نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن کو اللّٰہ تعالیٰ ہدایت دے، کھاتے پاکستان کا ہیں، کام کسی اور کے لیے کرتے ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب میں غلام سرور خان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کا مارچ اگر واقعی کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ہوتا تو وہ ایل او سی پر کرتے۔

انہوں نے کہا کہ مولانا کے ساتھ اپوزیشن اور حکومت بھی اس مارچ میں شریک ہوتی، یوں 22 کروڑ پاکستانی کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرتے۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ مولانا نے آزادی مارچ کے ذریعے مسئلہ کشمیر کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی ہے، مولانا نے بھارت کے موقف کو تقویت بخشتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور آصف زرداری کی بیماری پر سیاست نہ کی جائے، شریف فیملی کے ساتھ ہمدردی ہے، کیسز اور سیاست اپنی جگہ ہے۔

غلام سرور  نے یہ بھی کہا کہ حکومت کی طرف سے کوئی رکاوٹ نہیں آئے گی، عدالتی فیصلے کو من و عن تسلیم کرتے ہیں، ان پر عمل درآمد قومی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ مولانا اگر پرامن جلسہ کرنا چاہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہو گا، لیکن مسلح جتھوں اور قانون کو ہاتھ میں لیا گیا تو اس کی اجازت نہیں دی جاہے گی۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ اس دھرنے کا سب سے زیادہ نقصان کشمیر کاز کو ہوا ہے، اب دھرنے پر بات ہو رہی ہے، کشمیر کا مسئلہ پس منظر میں چلا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مولانا کے دھرنے کا فائدہ بھارت کو ہوا، نقصان کشمیروں اور پاکستان کے موقف کو ہوا۔

غلام سرور  نے الزام لگایا کہ سابقہ حکومتوں نے مولانا فضل الرحمٰن کو کشمیر کمیٹی کا چیئرمین بنایا ہی اس لیے تھا کہ مسئلے کو پس پشت رکھنا تھا، اللّٰہ انہیں ہدایت دے اور راہ راست پر لائے۔

تازہ ترین