راولپنڈی(خبرایجنسی)عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کے اگست 2018 سے وزیر ریلوے کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے اب تک ہونے والے 7بڑے ریلوے حادثات و واقعات میں درجنوں افراد جاں بحق اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ کروڑوں روپے کے مالی نقصان کا سامنا بھی کرنا پڑا،ان واقعات میں کہیں انسانی غفلت تھی تو کہیں ٹرین خود حادثات کا شکار ہوئیں لیکن ان سب کے باوجود ایسے واقعات کے سدباب کے لیے عملی طور پر کوئی اقدامات نظر نہیں آئے،اگر گزشتہ ایک سال سے زائد عرصے پر نظر ڈالیں تو 7 ایسے بڑے واقعات ہوئے جن میں درجنوں افراد جاں بحق و زخمی ہوئے جبکہ محکمے کو کروڑوں روپے کا مالی نقصان بھی اٹھانا پڑا،ان واقعات پر نظر ڈالیں تو 31اکتوبر 2019 کو کراچی سے راولپنڈی جانے والی تیزگام ایکسپریس میں ضلع رحیم یار خان کے قریب گیس سلینڈر پھٹنے سے کم از کم 65 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے۔بدقسمت ٹرین کو حادثہ صبح 6 بجر 15 منٹ پر صوبہ پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کی تحصیل لیاقت پور کے چنی گوٹھ کے نزدیک چک نمبر 6 کے تانوری سٹیشن پر پیش آیا۔اس حادثے کی ابتدائی وجوہات کے بارے میں یہ کہا گیا کہ تبلیغی جماعت سے تعلق رکھنے والے لوگ رائیونڈ جارہے تھے کہ اور ان کے پاس گیس سلینڈر موجود تھے، جس کے پھٹنے سے یہ واقعہ پیش آیا۔تاہم جہاں ایک طرف گیس سلنڈر پھٹنے کو واقعے کی وجہ قرار دیا جارہا ہے ۔