جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ رہبر کمیٹی نے تجویز دی ہے ڈی چوک بھی جاسکتے ہیں۔ ہم نے یہیں رہنا ہے ابھی دھرنا ختم نہیں کررہے۔
اسلام آباد میں آزادی مارچ کے دوسرے دن شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ مارچ کرنے والے دوسرے میدان میں جائیں گے اور آگے جائیں گے، حکومت کی رِٹ ختم ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم آئندہ آنے والے دنوں میں حکومت بنائیں گے، اس ملک کو ترقی دلائیں گے اورمعیشت کو سنبھالیں گے۔
یہ بھی پڑھیے: مولانا کا ایجنڈا کرپشن کا تحفظ ہے، اسلم اقبال
سربراہ جمعیت علمائے اسلام ف کا کہنا ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں وزیراعظم عمران خان کےاستعفے کے مطالبے پر متفق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ حکومت نے اس معاہدے کو توڑ دیا ہے، مگر ہم اس معاہدے کو پال رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: اجتماعی استعفے زیر غور ہیں، اکرم خان درانی
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ جعلی حکومت نے ایک مذاکراتی کمیٹی بنائی ہے اور کہتے ہیں کہ مذاکرات کے لیے دروازے کھلے ہیں مگر ہم اسلام آباد میں گھوم رہے ہیں تو ہر جگہ کنٹینر کھڑے ہوئے ہیں۔
وزیر اعظم پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مودی عمران خان کے وزیر اعظم بننے پر بہت خوش ہے، ہمیں کہا جاتا ہے کہ بھارتی میڈیا ہمیں کوریج دے رہا ہے اب صرف بھارت ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی میڈیا بھی ہمیں ہی کوریج دے رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اپوزیشن کل کی بجائے آج ہی استعفے دیدے ، اسد عمر
انہو ں نے کہا کہ خان صاحب اب آپ کی رٹ ختم ہوگئی ہے کرسی پر بیٹھنے سے کوئی حکمران نہیں بنتا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان بہت نازک دور سے گزر رہا ہے، ہم اس ملک کو ترقی کی طرف لے کر جائیں گے اور ملک کو پر امن طریقے سے چلائیں گے۔
یہ بھی پڑھیے: وزیر اعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ غیر آئینی ہے، پرویز الہٰی
انہوں نے کہا کہ اب ہم اس ملک کو چلائیں گے اور ترقی دیں گے اس ملک کو بہت اچھا چلا کر دکھائیں گے۔