• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغانستان میں قید 2 غیرملکیوں کے بدلے 3 طالبان کمانڈرز رہا

کابل (جنگ نیوز)افغانستان کے صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ وہ مغربی ملکوں سے تعلق رکھنے والے دو مغوی پروفیسروں کے بدلے تین طالبان کمانڈروں کو مشروط طور پر رہا کر رہے ہیں۔

آئی ایس آئی چیف کے دورہ کابل کے ایک روز بعد افغان صدر کی جانب سے یہ اعلان سامنے آیا ہے، تفصیلات کے مطابق افغان صدر اشرف غنی نے منگل کو اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کابل میں واقع امریکن یونیورسٹی کے دو مغوی پروفیسروں کی رہائی کے بدلے میں طالبان سے منسلک شدّت پسند گروپ حقانی نیٹ ورک کے تین قیدیوں کو "مشروط طور پر رہا کیا جا رہا ہے۔

افغان صدر کی جانب سے اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب ایک روز قبل ہی آئی ایس آئی چیف لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے کابل کا دورہ کیا اور اس موقع پر انہوں نے افغان قومی سلامتی مشیر حمداللّہ مہیب سے کابل میں ملاقات کی۔

افغانستان کے نیشنل سیکورٹی کونسل کے ترجمان کبیر حکمل نے کہا کہ ان کی ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے بات کی گئی۔افغان صدر کے مطابق دونوں پروفیسروں کے بدلے میں حقّانی نیٹ ورک کے سربراہ کے بھائی انس حقانی کے ساتھ حاجی مالی خان اور عبدالرشید حقّانی کو بھی رہا کیا جائے گا۔

افغان صدر اشرف غنی نے منگل کو اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کابل میں واقع امریکن یونیورسٹی کے دو مغوی پروفیسروں کی رہائی کے بدلے میں طالبان سے منسلک شدّت پسند گروپ حقانی نیٹ ورک کے تین قیدیوں کو "مشروط طور پر رہا کیا جا رہا ہے۔" رہائی پانے والوں میں حقانی نیٹ ورک کے اہم رہنما جلال الدین حقانی کے بیٹے انس حقانی بھی شامل ہیں۔ 

صدر اشرف غنی نے افغانستان کے قومی ٹی وی پر ایک بیان میں کہا کہ قیدیوں کے تبادلے میں طالبان، ایک امریکی شہری کیون کنگ اور ایک آسٹریلوی شہری ٹموتھی ویکس کو رہا کریں گے۔ دونوں پروفیسروں کو اگست 2016 ء میں کابل سے اغوا کیا گیا تھا۔

جنوری 2017 میں طالبان نے مغویوں کی ایک ویڈیو بھی جاری کی تھی جس میں دونوں مغوی اپنی رہائی کے لیے اپیل کرتے دکھائی دے رہے تھے۔ افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللّہ مجاہد نے امریکی ریڈیو کو بتایا کہ انہیں افغان صدر کے بیان کا علم ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ جب تک انہیں یہ یقین نہ ہو جائے کہ طالبان قیدی ان تک پہنچ گئے ہیں، وہ اس پیش رفت سے متعلق کوئی ردعمل نہیں دے سکتے۔

تازہ ترین