جمعیت علماء اسلام( ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے بین الصوبائی شاہراہیں رات میں کھولنے کا اعلان کردیا۔
امیر جے یو آئی کا کہنا ہے کہ کارکن دن میں دھرنا جاری رکھیں اور عوام کو تکلیف نہ دیں۔
نوشہرہ میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ جب راستے میں بڑا پتھر پڑا ہو تو لوگوں کو مشقت اٹھانی پڑتی ہے، اس وقت بڑا پتھر اس وقت کی ناجائز حکومت ہے، ہمیں عوام کی طاقت سے اس پتھر کو ہٹانا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: حب ریور روڈ پر دھرنا، جے یو آئی رہنماؤں کیخلاف مقدمہ
انہوں نے کہا کہ اب حکومت کی چولیں ہل چکی ہیں، درخت کی جڑیں کاٹ دی گئی ہیں، دیوار ہل چکی ہے اور اب ایک دھکا دے کر گرادینا ہے۔
واضح رہے کہ جے یو آئی کے زیراہتمام گزشتہ ماہ کے اواخر میں شروع کیے گئے آزادی مارچ و دھرنا کو دو روز قبل ختم کردیا گیا تھا اور جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اس موقع پر اعلان کیا تھا کہ اب آزادی مارچ کے پلان ’بی‘ پر عمل ہوگا۔
آج بھی جے یو آئی ف کے پلان بی کے تحت ملک کے مختلف شاہراہوں پر دھرنا دیا گیا،دھرنوں سے ٹریفک معطل رہا۔
یہ بھی پڑھیے: ’قومی شاہراہوں کو بند کرنے کی اجازت نہیں دیں گے‘
جے یو آئی ف کے کارکنان نے گھوٹکی میں قومی شاہراہ پر دھرنا دیا، دھرنے سے دونوں اطراف ٹریفک معطل رہا۔
موٹروے پولیس کے مطابق پنجاب سے سندھ کی جانب آنے والی ٹریفک کو چوک ماڑی قومی شاہراہ سے ملتان سکھر موٹر وے سے گزارا گیا۔
جیکب آباد میں سندھ بلوچستان بائی پاس پرزیروپوائنٹ کے مقام پر تیسرے روزبھی جمعیت علماءاسلام کا دھرنا جاری رہا۔
یہ بھی پڑھیے: مولانا فضل الرحمٰن کا دھرنا ناکام ہوگیا، شوکت یوسف زئی
خیرپور میں قومی شاہراہ ٹھری بائی پاس کے مقام پر دھرنےکے باعث شاہراہ کےدونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں تھیں۔
ڈیرہ غازی خان تونسہ میں کھڈ بُزدار پل پر دھرنا دیا گیا۔دھرنے کے باعث انڈس ہائی وے پر ٹریفک بلاک رہا۔
بنوں میں لنک روڈ انڈس ہائی وے پر دھرنا دیا گیا، دھرنے کے باعث بنوں، لکی مروت، ٹانک اور کرک کے درمیان ٹریفک کی روانی معطل رہی۔
یہ بھی پڑھیے: مولانا کا پلان بی سیاسی بدحواسی پلان ہے ‘فردوس عاشق
مالاکنڈ میں بھی پل چوکی کے مقام پر احتجاجی دھرنا دیا گیا۔
نوشہرہ میں دھرنے کے شرکاء نے حکیم آباد کے قریب قومی شاہراہ کو ہرقسم کی ٹریفک کے لیے بند کردیا تھا۔
مانسہرہ میں شاہراہ قراقرم پر غازی کوٹ کے مقام پر کارکنوں کا مفتی کفایت اللّٰہ کی قیادت میں احتجاج کیا۔
بلوچستان لورالائی میں جے یو آئی اور پشتونخوا میپ کے کارکنوں نے احتجاجی دھرنا دیا،دھرنے اور احتجاج کے باعث کوئٹہ ڈیرہ غازی خان اور لورالائی ژوب قومی شاہراہوں پر ٹریفک معطل رہا۔
خضدار میں کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ سنی کے مقام بند ہونے سے چھوٹی بڑی گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں تھیں۔دھرنے میں جمعیت علما اسلام ف کے علاوہ نیشنل پارٹی کےکارکنان بھی شریک تھے۔