• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب کے ضلع وہاڑی کی تحصیل میلسی کے تھانہ صدر کی حدود میں افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جس میں 2 کمسن بچیوں کو مبینہ طور پر اغواء کرنے کے بعد قتل کر دیا گیا۔

بچیوں کے ورثاء نے واقعے کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے، ڈی پی او وہاڑی موقع پر پہنچ گئے ہیں جبکہ آر پی او ملتان نے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: گوجرانوالا، بچی کے اغوا و قتل کیخلاف ورثا کا احتجاج

تفصیلات کے مطابق تھانہ صدر میلسی کی حدود میں واقع بستی چمن آباد کی رہائشی بچیوں 7 سالہ ثانیہ اور 6 سالہ فوزیہ کو گزشتہ روز مسجد میں قرآن پڑھنے جاتے ہوئے راستے میں سے اغواء کر لیا گیا تھا جن کی گمشدگی کا مقدمہ بچیوں کی والدہ کی مدعیت میں درج کر لیا گیا تھا۔

آج صبح اغواء ہونے والی دونوں بچیوں کی لاشیں ان کی بستی کے قریب واقع مکئی کے کھیت سے مل گئیں۔

اطلاع ملنے پر تھانہ صدر کی پولیس موقع پر پہنچ گئی جس نے لاشوں کو قبضے میں لے کر تحقیقات کا آغاز کر دیا۔

میلسی: 2 کمسن بچیاں اغواء کے بعد قتل
میلسی میں اغوا کے بعد قتل ہونے والی بچیوں کی والدہ اور اہلِ خانہ شدت غم سے نڈھال ہیں

دوسری طرف قتل ہونے والی بچیوں کے ورثاء نے احتجاج کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ہماری کسی سے کوئی دشمنی نہیں ہے، پولیس نے بچیوں کو ڈھونڈنے میں روایتی سستی کا مظاہرہ کیا ہے۔

پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کے اغواء کا مقدمہ گزشتہ روز ہی تھانہ صدر میلسی نے کر لیا تھا جبکہ 7 مبینہ نامزد ملزمان میں سے 2 کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

پولیس ترجمان نے یہ بھی کہا ہے کہ اس واقعے کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات کی جا رہی ہیں، پوسٹ مارٹم کے بعد مزید حقائق بھی سامنے آئیں گے۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی ڈی پی او وہاڑی اختر فاروق بھی موقع پر پہنچ گئے، انہوں نے ورثاء کو تعاون اور ملزمان کی جلد گرفتاری کا یقین دلایا ہے۔

پولیس نے بچیوں کی لاشیں پوسٹ مارٹم کے لیے مقامی اسپتال منتقل کر دی ہیں جبکہ آر پی او ملتان وسیم احمد خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری رپورٹ طلب کر لی ہے۔

تازہ ترین