• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

منی اولمپک کا انعقاد معید انور کا کارنامہ ہے، میئرکراچی

ڈی ایم سی ایسٹ کی جانب سے بلدیاتی تاریخ کے پہلے منی اولمپکس کا افتتاح میئر کراچی وسیم اختر نے چیئرمین بلدیہ شرقی معید انور، اولمپئین افتخار سید و دیگر اہم شخصیات کے ہمراہ مشعل روشن کرکے کیا۔

اس موقع پر تمام شرکا نے قومی ترانہ پڑھا اور پرچم کشائی کرکے منی اولمپکس کا افتتاح کیا۔

افتتاحی تقریب میں میونسپل کمشنر بلدیہ شرقی وسیم مصطفٰی سومرو، اراکین قومی اسمبلی اسامہ قادری،  اقبال محمد علی خان، رکن صوبائی اسمبلی محمد حسین، ڈپٹی کنوینئر ایم کیو ایم (پاکستان) نسرین جلیل، اراکین رابطہ کمیٹی خالد سلطان، ارشاد احمد، سی اوسی کے انچارچ فرقان اطیب، سابق ایم این اے شیخ صلاح الدین، پاکستان کرکٹ ٹیم  کے سابق کپتان اور کوچ معین خان، سابق نگراں صوبائی وزیر اور سماجی شخصیت ڈاکٹر جنید علی شاہ و دیگر اہم سماجی و سیاسی رہنما بھی موجود تھے۔

افتتاحی رنگا رنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ چیئرمین ڈی ایم سی ایسٹ معید انورنے پہلے منی اولمپکس کا انعقاد کر کے بازی حاصل کرلی ہے، یہ آسان کام نہیں تھا مگر محدود وسائل کے باوجود اس کو عملی جامہ پہنانے کا سہراچیئرمین معید انور کے سر جاتا ہے۔

مستقبل میں اس قسم کےایونٹ کا انعقاد ہر ڈسٹرکٹ کی سطح پر ہوگا،  کے ایم سی بھی اس قسم کی صحت مندانہ سرگرمیوں کا آغاز کرنے جارہی ہے، انہوں نے مزید کہاکہ گراؤنڈز آباد کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں، اتنی بڑی تعداد میں اسپورٹس سے محبت کرنے والوں کی موجودگی نے اس ایونٹ کی کامیابی ثابت کر دی ہے۔

میڈیا سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ اس طرح کی صحت مندانہ سرگرمیوں کو اجاگرکریں، چیئرمین ڈی ایم سی ایسٹ معید انور نے اس موقع پر افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منی اولمپکس کا انعقاد کراچی کیلئے تازہ ہوا کا جھونکا ہے۔

انھوں نے کہا کہ صحت مندانہ سرگرمیاں جتنی زیادہ ہوں گی، ہمارے بچے اور نواجونوں میں منفی سرگرمیاں خود بخود دم توڑ دیں گی، بلدیہ عظمیٰ کراچی اور ہم مل کرکوشش کر رہے ہیں کہ جتنا زیادہ ہوسکے پارکوں و میدانوں کو آباد کیا جائے۔

اس کے علاوہ حکام بالا سے بھی گزارش ہے کہ وہ مساویانہ بنیادوں پر کھلاڑیوں کو ریٹائرمنٹ کے بعد بھی سہولیات فراہم کریں، قوم کے ہیروز کی  مالی صورت حال کا جب سنتے ہیں تو دل دکھتا ہے لہذا اس پر نظر ثانی کی جائے اور جو ہمارے ہیروز ہیں انہیں ہمیشہ ہیرو ہی بنا کر رکھا جائے کم ازکم انہیں ریٹائرمنٹ کے بعد طبی سہولیات ضرور ملنی چاہیئں۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان معین خان نے افتتا حی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کیلئے ایسی صحت مندانہ سرگرمیاں ناگزیر ہیں، شہر کراچی نے ہمیشہ ہر شعبے میں باصلاحیت افراد پیدا کیئے، انہوں نے نوجوان کھلاڑیوں سے کہا کہ وہ نظم و ضبط کو اپنی زندگی کا شعاربنائیں اور اپنے شوق و جنون کو پانے کیلئے دن رات محنت کریں،آج کا یہ ٹیلنٹ دنیا بھر میں اپنی شناخت کرواسکتا ہے۔

رکن قومی اسمبلی اقبال محمد علی خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے چیئرمین معید انور نے اس میگا منی اولمپیکس کا انعقاد کرا کر اپنے وعدے کو عملی جامہ پہنا دیا، بڑے بڑے اسپورٹس ایونٹ میں اتنی بڑی تعداد میں لوگ نہیں آتے مگر چیئرمین معید انور جو صحت مندانہ سرگرمیوں کیلئے خدمات سر انجام دے رہے ہیں وہ قابل ستائش ہیں۔

سابق نائب ناظم  کراچی اور ڈپٹی کنونئیر ایم کیو ایم پاکستان نسرین جلیل نے اس موقع پر کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ ہمارے ملک کا اسپورٹس زوال پذیر ہے مگراس طرح کے ایونٹ روشنی کی ایک کرن کی طرح ہیں، ماضی میں ہم نے ہر شعبے میں اپنا لوہا منوایا، اب پھر سے ہمیں محنت کرنے کی ضرورت ہے میں تمام نوجوانوں سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ محنت کو اپنا شعاربنائیں اور اپنے خوابوں کو پانے کیلئے دن رات محنت کریں۔

  اولمپیئن افتخار سید نے منی اولمپیکس کے انعقاد پر چیئرمین معید انور اور ان کی خدمات کو سراہا، انہوں نے کہا کہ منی اولمپکس منعقد کرانے کیلئے ہمیں جو وسائل درکار تھے، انہیں چیئرمین معید انور نے قلیل مدت میں یقینی بنایا، اس کے علاوہ یہ اکیڈمی سالوں سے باصلاحیت کھلاڑیوں کو پلیٹ فارم مہیا کر رہی ہے، جس سے فارغ التحصیل نوجوان ٹیلنٹ قومی و عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کر رہا ہے۔

میری تمام والدین سے بھی درخواست ہے کہ اپنے بچوں کو نصابی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ صحت مندانہ شعبوں کی جانب جانے کی ترغیب دیں۔

بعد از اں تقریب میں آتش بازی کا مظاہرہ بھی کیا گیا اور مختلف کھیلوں کے حوالے سے مشقیں بھی پیش کی گئیں۔

جس سے تقریب کے شرکا خاصے محظوظ ہوئے۔ تقریب کی میزبانی کے فرائض معروف اسپورٹس اینکر مرزا اقبال بیگ اور مس شازیہ نے انجام دئیے، جبکہ افتتاحی تقریب میں ہزاروں کی تعداد میں عوام نے شرکت کی۔

تازہ ترین