• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بارہویں اردو کانفرنس میں خصوصی شرکت کے لیے لاہور سے تشریف لائی معروف شاعرہ کشور ناہید سے خصوصی ملاقات کی ۔

گزشتہ روز  آرٹس کونسل میں مختلف ادیبوں اور شعراء کے ساتھ ایک  نشست کے دوران معروف شاعرہ اور ’جنگ‘ کی باقاعدہ کالم نگار کشور ناہید سے بھی ملاقات کرنے کا نادر موقع ملا۔

کشور ناہید سے ایک ملاقات
کشور ناہید اور دیگر شعراء کی ایک نشست

ملاقات کے بعد  یہ اندازہ بھی ہوا کہ وہ انتہائی شفیق خاتون ہیں۔

کشور ناہید نے عورت ہونے کے باوجود زندگی کو مردانگی سے بسر کیا ہے، ساتھی شعراء کی محفل میں وہ ’کھڑکے دھڑکے‘ والی دبنگ عورت کے طور پر جانی جاتی ہیں۔

گزشتہ روز ان کی نشست میں شامل ہو کر یہ احساس ہوا کہ وہ بہت نڈر، بے باک، صاف گو جیسی تمام خصوصیات رکھتی ہیں۔

ان کا  انداز گفتگو سلجھا ہوا اور ادب کی چاشنی سے بھرپور تھا۔

واضح رہے کہ اپنی خود نوشت’بری عورت کی کتھا‘ کے نام سے لکھنے والی کشور ناہید صاحبہ کے 12 شعری مجموعے بھی شائع ہو چکے ہیں۔

آج بروز جمعہ بارہویں عالمی اردو کانفرنس کے دوسرے روز شام 4 بجے نجیبہ عارف کی میزبانی میں ’کشور ناہید سے ملاقات‘ کے عنوان سے ایک سیشن رکھا گیا ہے۔

پہلے دن افتتاحی اجلاس، مرزا غالب کی ڈیڑھ سو سالہ برسی پر خصوصی اجلاس ’غالب: ہمہ رنگ شاعر‘ اور سب سے دلچسپ، منفرد اور لاجواب پروگرام ’غالب بزبان ضیاء محی الدین‘ ہوا۔

اس میں اس ملک کی فنون لطیفہ کی دنیا کی لیجنڈ شخصیت ضیاء محی الدین نے اپنی خوبصورت آواز میں مرزا غالب کے خطوط سے ان کے احوال زندگی اور اشعار پڑھے اور استاد نفیس خان سمیت ان کی ٹیم نے غالب کی غزلیں پیش کیں۔

اس کے بعد جشن فہمیدہ ریاض ہوا۔ جس میں فاطمہ حسن، انیس ہارون، فاطمہ حسن، مجاہد بریلوی اور خالد احمد نے ترقی پسند شاعرہ فہمیدہ ریاض کی شاعری اور معاشرے سے ان کے باغیانہ رویے کے مختلف پہلوؤں کے بارے میں بتایا۔

تازہ ترین