گھر تعمیر کروانے یا گھر خریدنے کے بعد اگرآپ کو رہائش اختیار کیے کافی عرصہ ہوچکاہے تو اب آپ کو اسے صاف رکھنے کا مسئلہ درپیش ہوگا۔ اگر گھر میں بچے ہیں تو پھر یہ کام روزانہ کی بنیاد پر آپ کو دن میں کئی دفعہ کرنا ہوگا کیونکہ بچے جو ادھم مچاتے ہیں اور چیزوں کو ادھر ادھر بکھیرتے ہیں اس سے گھر کسی میدان جنگ کا سماں پیش کرنے لگتا ہے۔
ضروری نہیں کہ صرف بچے ہی گھر میں چیزیں پھیلائیں بلکہ ٹین ایجرز بھی اپنی سستی اورکاہلی کی وجہ سے چیزوں کو استعمال کرنے کے بعد وہیں چھوڑ دیتے ہیں۔ گھر میں بے ترتیبی اور بکھری ہوئی اشیا دیکھ کر آپ یقیناًپریشان اور الجھن کا شکار ہونے لگتے ہیں۔ اس سلسلے میں اگر آپ صفائی ستھرائی کیلئے ایک لائحہ عمل بنالیں تو آپ کا گھر صفائی کا اعلیٰ نمونہ بن سکتاہے۔ اس ضمن میں کچھ مشوروں پر عمل کیا جاسکتا ہے۔
اپنا بستر درست رکھیں
اگر آپ کے بیڈ روم میں بیڈ پر چیزیں بکھری ہوں، اس کی بیڈ شیٹ اور تکیے سیٹ نہ ہوں، کمبل وغیرہ بنا تہہ کیے رکھے ہوں تو پھر پورا کمرہ ہی آپ کو پھیلا ہوا نظر آتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ آپ صبح اُٹھتے ہی بیڈشیٹ درست کریں، تکیے سیٹ کرکے کمبل و رضائی وغیرہ تہہ کرکے رکھیں اور کوشش کریں کہ ہر دوسے تین بعد بیڈ شیٹ تبدیل کردیں۔ بیڈ کے ساتھ ڈریسنگ ٹیبل کو بھی ترتیب سے رکھنا ضروری ہے، ان باتوں پر عمل کرنے سے بیڈروم آپ کی نفاست کی گواہی دے گا۔
روزانہ کپڑے دھوئیں
آپ کو اگر اپنا ویک اینڈ بچانا اور انجوائے کرنا ہے تو روزانہ کی بنیاد پر کچھ وقت نکال کر اپنے کپڑے دھونے ہونگے تاکہ ہفتے کے اختتام پر آپ کو کپڑوں کے انبار کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ کپڑے دھوتے ہوئے خود کو محظوظ کرنے کے لیے پسندیدہ گانے بھی سُنے جاسکتے ہیں۔ کپڑوں کی دُھلائی کا کام رات کو بھی کیا جاسکتا ہے یاپھر صبح بچوں کے اسکول جانے کےبعد واشنگ مشین لگائی جاسکتی ہے۔
کھانے کے بعد برتنوں کی صفائی
کھانا کھانے یا کسی اسنیکس سے لطف اندوز ہونے کےبعد کچن یا ڈائننگ ٹیبل پر برتنوں کا پڑا رہنا بڑا نامناسب لگتاہے۔ اگر آپ کا ڈش واشر خالی ہےتو اسے خالی ہی رہنے دیں اور استعمال شدہ برتنوں کو صاف کرکے رکھ دیں۔ اگر آپ کا ڈش واشر خالی نہیں ہے تو پھر وہاں گندے برتنوں کے ڈھیر میں اضافہ ہی ہوگا، لہٰذا کوشش کریں کہ برتن وقت پر صاف کرلیں۔
نلکوں اور سنک کی صفائی
سنک میں پڑے بال اور ٹوتھ پیسٹ سے باتھ روم گندا لگتاہے، کسی اچھے سے وائپ سے سنک اور نلکوں کو صاف کریں۔ گھر کے افراد کو عادت ڈلوائیں کہ وہ استعما ل کےبعد سنک اور نلکوں کو صاف رکھیں۔
اخبارات اور کاغذات کا ڈھیر
کچن کاؤنٹر اور ڈائننگ ٹیبل پر اخبارات، خطوط اور بلز وغیرہ کا انبار لگا ہوگا تو گھر میں داخل ہوتے ہی ان پر نظر پڑے گی، جو نہ آپ کو اچھا لگے گا اور نہ ہی آنے والے مہمان کو۔ ان کیلئے کچھ کیبنٹس یا کارٹن مخصوص کرکے رکھیں یا پھر ان کا ٹھکانہ اسٹور روم میں بنا دیں۔
ہر صبح ڈش واشر خالی کریں
اگر آپ کے پاس رات کو ڈش واشر خالی کرنے کا بالکل بھی وقت نہیں ہوتا تو اس کیلئے صبح صرف پانچ منٹ نکالیں۔ رات کو اگر تھکن کی وجہ سے آپ یہ کام کرنے سے قاصر ہیں تو صبح بچوں کے اسکول کی تیاری کے دوران آپ یہ کام کرسکتے ہیں۔ سنک میں برتنوں کے ڈھیر سے نفاست کااحساس نہیں ہوتا اور اس سے الجھن الگ ہوتی ہے۔ کچن کی رونق کو بڑھانا ہے تو آپ کو اپنا ڈش واشر خالی اور صاف ستھرا رکھنا ہوگا۔
فلور میٹس
اگر گھر میں آنے والے افراد جوتے چپل اپنی صحیح جگہ پر نہیں اتاریں گے اور پیروںکو فلور میٹس سے صاف نہیں کریں گے تو آ پ کے گھر کا داخلی راستہ صاف ستھرا نہیں رہے گا۔ فلور میٹس استعمال ہونے کی صورت میں آپ کو اسے روزانہ کی بنیاد پر دونوں طرف سے جھاڑنا ہوگا۔
ہفتہ وار صفائی
بہت سی چیزوں کی روزانہ صفائی ممکن نہیں ہوتی، بہتر یہی ہے کہ ہر چیز کی صفائی کیلئے کوئی ایک دن مخصوص کرلیں اور اسے ہر ہفتے کے بعد دہرائیں۔ مثال کے طور پر پیر کا دن کچن کیلئے مختص کرلیں اور کچن کی دیواروں، چولہوں اور دیگر اپلائنسز کو صاف کریں، سرف سے فرش کی صفائی کریں اور جالے وغیرہ اُتار دیں۔ اسی طرح منگل کا دن بیڈ روم کیلئے اور بدھ باتھ روم کی مکمل صفائی کیلئے مخصوص کیا جاسکتاہے۔ اسی طرح ہر جمعرات کو گھر کے شیشے، آرائشی اشیا اور ٹائلز وغیرہ صاف کیے جاسکتے ہیں۔
ماہانہ صفائی
گھر میں کیڑے مکوڑوں سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے اسپرے یا فیومیگیشن کی جاسکتی ہے۔ فیومیگیشن کرنے کے لیے لازمی ہے کہ گھروالے زیادہ دیر کے لیے کہیں باہر چلے جائیں تاکہ کسی قسم کا نقصان نہ پہنچے۔ اس کے علاوہ گیراج یا لان کی صفائی بھی کروائی جاسکتی ہے۔
امید ہے کہ ان مشوروں پر عمل کرنے سے آپ کی اپنے گھر سے محبت اور بھی بڑھ جائے گی اور اگر کوئی مہمان اچانک آ بھی جائے تو آپ جلدی جلدی چیزیں سمیٹنے کی کوفت سے بھی بچے رہیںگے۔