لاہور ہائی کورٹ میں سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی سزا پر عمل درآمد روکنے کے لیے متفرق درخواست دائر کر دی گئی ہے۔
مقامی وکیل اظہر صدیق کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سابق آرمی چیف پرویز مشرف پر سنگین غداری کیس میں عدالت کی تشکیل کی منظوری وفاقی کابینہ سے نہیں لی گئی۔
درخواست گزار نے یہ مؤقف بھی اختیار کیا ہے کہ سنگین غداری کیس میں پرویز مشرف کو دفاع کا موقع بھی نہیں دیا گیا۔
درخواست گزار نےعدالت سے استدعا کی ہے کہ جسٹس نذر اکبر نے اپنے اختلافی نوٹ میں لکھا ہے کہ 2007ء میں آئین معطل کرنا سنگین غداری نہیں تھی، لہٰذا ہائی کورٹ سابق فوجی صدر پرویز مشرف کی سزا پر عمل درآمد روکنے کا حکم دے۔
یہ بھی پڑھیئے: مشرف غدار ہیں، پھانسی کا حکم
واضح رہے کہ 17 دسمبر کو اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے آرٹیکل 6 کی خلاف ورزی پر قائم سنگین غداری کیس میں سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو سزائے موت سنائی ہے۔
خصوصی عدالت کے 3 رکنی بنچ نے دو ایک کی اکثریت سے یہ فیصلہ دیا ہے جبکہ ایک جج نے اس پر اختلاف کیا ہے۔
سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف شدید بیمار ہیں اور بیرونِ ملک اسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔