ایرانی میزائل حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران نے عراق میں موجود دو فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا ہے، تاہم اب تک سب کچھ ٹھیک ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایرانی حملوں سے ہلاکتوں اور نقصانات کا اندازہ لگایا جارہا ہے مگر ابھی سب ٹھیک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری فوج دنیا میں سب سے زیادہ طاقت ور اور بہترین ہتھیاروں سے لیس ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کل صبح ایک اہم بیان دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔
واضح رہے ایران نے عراق میں دو فوجی اڈوں پر ایک درجن سے زائد میزائل فائر کیے ہیں، حملہ مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 5 بجے ایران سے کیا گیا۔
حملوں کے بعد ایران وزیر خارجہ نے ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کی جانب سے امریکا کو متناسب جواب دے دیا گیاہے۔
دوسری جانب پاسداران انقلاب کے حملے کے بعد وائٹ ہاؤس میں امریکا کی قومی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا جس کی صدارت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کی اور وزیردفاع مارک ایسپر، امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپو اور دیگر حکام اس میں شریک ہوئے۔
ایران امریکا موجودہ کشیدگی کے تناظر میں امریکا نے عراق، ایران اور خلیجی ملکوں کے لیئے اپنی سول پروازوں پر پابندی لگا دی ہے، جبکہ حکام کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں ۔