• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یورپین یونین نے ایک بار پھر امریکا اور ایران پر زور دیا ہے کہ وہ مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی میں کمی کے لیے مذاکرات کا راستہ اختیار کریں۔

ان خیالات کا اظہار یورپین کمیشن کی صدر ارسلا واندرلین نے یورپین کمیشن کے مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال پر منعقد ہونے والے خصوصی اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کیا۔

یہ بھی پڑھیے: امریکا نے دوبارہ حملہ کیا تو جواب مزید سخت ہوگا، ایران

انہوں نے فریقین سے مطالبہ کیا کہ وہ گفتگو اور مذاکرات کو جگہ دینے کے لیے ہتھیاروں کا استعمال فوری طور پر روک دیں۔

یورپین کمیشن کی صدر نے مزید کہا کہ ان پر ممبر ممالک کی جانب سے مذاکرات کی راہ ہموار کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ جس پر وہ خطے میں موجود دیگر فریقین سے بھی اس تناؤ کے خاتمے کے لیے رابطے میں ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: ایرانی حملے پر ٹرمپ کا ردعمل

ارسلا واندرلین نے زور دیا کہ ایران کے ساتھ ہونے والے ایٹمی معاہدے کی حفاظت کرنا ہوگی۔

اس موقع پر یورپین خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل نے گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ آج عراق کے ہوائی اڈے پر ہونے والا حملہ اس بات کی ضرورت کا احساس دلا رہا ہے کہ کشیدگی میں کمی ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ایرانی قوم دنیا کے غنڈوں کیخلاف متحد ہوگئی، خامنہ ای

اُن کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے انہوں نے یورپین وزرائے خارجہ کا اہم اجلاس جمعہ کے روز طلب کیا ہے۔ ہم نے ایرانی وزیر خارجہ کو بھی اس اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ امید ہے کہ ان سے ملاقات ہوگی۔

تازہ ترین