• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈونلڈ ٹرمپ اوہائیو میں ایک مہم کے دوران حمایتوں سے خطاب کرتے ہوئے


امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ’میں نے ایک ملک کو بڑی جنگ سے بچایا ہے، اس لئے نوبل انعام کا حقیقی حقدارمیں ہوں‘۔

امریکی ریاست اوہائیو میں ایک مہم کے دوران حمایتوں سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’میں آپ کو نوبل انعام کے بارے میں بتاتا ہوں، میں نے ایک ملک کو بچایا اور میں نے ابھی سنا ہے کہ اس ملک کے سربراہ کونوبل انعام دیا جارہا ہے، مگر اس کا اصلی حقدار تو میں ہوں‘۔

اگرچہ امریکی صدر نے خطاب میں کسی ملک کا نام نہیں لیا اور اس ملک کے سربراہ کا نام بھی لیا جنہیں نوبل انعام دیا جا رہا ہے، لیکن یہ بات واضح ہے کہ ٹرمپ افریقی ملک ایتھوپیا کے وزیر اعظمآبے احمد کا حوالہ دے رہے تھے۔

ٹرمپ کی یہ تقریر سوشل میڈیا پر خوب مقبول ہو رہی ہے۔

43 سالہ آبے احمد ایتھوپیا کی تاریخ کے اب تک کے کم عمر ترین وزیر اعظم ہیں ۔حکومت مخالف مظاہروں کے کئی مہینوں کے بعد اپنے پیشرو کے مستعفیٰ ہونے پر اپریل 2018 میں انہوں نے وزارت کا عہدہ سنبھالا تھا۔

آبے احمد اریٹیریا اور ایتھوپیا کے درمیان دہائیوں سے جاری خونی جنگ کے خاتمے کے لیے اہم کردار ادا کرنے اور امن کاوشوں کے اعتراف میں گزشتہ سال اکتوبر میں نوبل امن انعام کے حقدار ٹھہرے ہیں۔

کیا ٹرمپ نے ایتھوپیا اور اریٹیریا کے مابین امن لانے میں اہم کردار ادا کیا؟

امریکی صدر کا ایتھوپیا اور اریٹیریا کے درمیان امن قائم کرنے میں انتہائی مختصر کردار رہا تاہم یہاں یہ بات واضح نہیں کہ ٹرمپ اس طرح کا بیان کیوں دے رہے ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ آبے احمد کے 11 اکتوبر کو نوبل انعام ملنے کے اعلان کے بعد ٹرمپ نے انہیں مبارکباد تک نہ دی لیکن ان کی بیٹی اور سینئر مشیر کی حیثیت سے خدمات انجام د ینے والی ایونکا ٹرمپ اور امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے مبارکباد کے پیغامات ضرور بھیجے تھے۔

تازہ ترین