• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یوکرین کا طیارہ گرانے والوں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ

یوکرین کا طیارہ گرانے والوں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ


یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے یوکرینی طیارے کو مار گرانے کے معاملے پر ایران سے ذمے داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر دیا۔

یوکرینی صدر ولادیمیر زیلینسکی نے ایران سے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ جاں بحق افراد کے ورثاء کو معاوضہ دیا جائے۔

ادھر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای اور صدر حسن روحانی نے طیارہ حادثے میں جاں بحق 176 افراد کے لواحقین سے اظہارِ ہمدردی کیا ہے۔

آیت اللّٰہ خامنہ ای نے طیارہ حادثے پر اظہارِ فسوس کرتے ہوئے ایرانی مسلح افواج کو ہدایت کی ہے کہ پتہ چلایا جائے کہ غلطی کہاں ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیئے: طیارہ گرانیوالوں کو کٹہرے میں لائیں گے، ایرانی جنرل

ایران میں یوکرین کا طیارہ گرائے جانے سے متعلق ایران کے صدر حسن روحانی نے بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے غمزدہ خاندانوں سے دلی تعزیت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فوج کی تحقیقات کے مطابق انسانی غلطی کی وجہ سے میزائل طیارے کو لگا، اس عظیم سانحے سے متعلق مزید تحقیقات جاری ہیں۔

دوسری جانب ایرانی فوج کے جنرل آف اسٹاف کا کہنا ہے کہ یوکرین کا طیارہ مار گرانے کے ذمے داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ آپریشنل پراسس میں بنیادی اصلاحات لائی جائیں گی جس سے غلطی کے امکانات کو ناممکن بنایا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیئے: سن کر صدمہ ہوا کہ طیارہ ایران نے تباہ کیا، فخر عالم

اس سے قبل ایران کے وزیرِ خارجہ جواد ظریف ایک بیان میں یوکرین کے طیارے کے حادثے پر اپنے عوام سے افسوس کا اظہار اور معذرت کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے اظہارِ تعزیت بھی کر چکے ہیں۔

ایک بیان میں انہوں نے یوکرین کے مسافر طیارے کے تباہ ہونے میں بھی امریکا کو ملوث قرار دیا اور کہا ہے کہ بدقسمتی سے امریکا کے ایڈونچر ازم کے باعث پیدا بحران اس تباہی کا باعث بنا۔

جواد ظریف نے یہ بھی کہا ہے کہ یہ افسوس ناک دن ہے، ایران کی مسلح افواج کی ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ یوکرین کا طیارہ انسانی غلطی سے تباہ ہوا۔

واضح رہے کہ ایک امریکی خبر ایجنسی نے آج صبح دعویٰ کیا تھا کہ ایران نے بالآخر اعتراف کر لیا ہے کہ ایران میں گرنے والا یوکرین کا مسافر طیارہ ان کے میزائل کا نشانہ بن کر تباہ ہوا، ایران کی فوج نے غلطی سے یوکرین کے مسافر طیارے کو نشانہ بنایا۔

یہ بھی پڑھیئے: یوکرینی طیارہ حادثے میں ہلاک کینیڈین کون تھے؟

رواں ماہ بدھ 8 جنوری کو یوکرین کا بوئنگ 737 طیارہ تہران کے قریب گر کر تباہ ہو ا تھا، جس میں سوار تمام 176 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

بدنصیب طیارے میں 167 مسافر اور عملے کے 9 افراد سوار تھے، جو تہران کے امام خمینی انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے ٹیک آف کے کچھ دیر بعد گر کر تباہ ہو گیا تھا۔

مسافر طیارہ تہران سے یوکرین کے دارالحکومت کیف جا رہا تھا، جس میں سوئیڈن اور یوکرین کے علاوہ 82 ایرانی اور 63 کینیڈین شہری بھی سوار تھے۔

اس سے قبل امریکا، کینیڈا اور دیگر ملکوں نے یوکرین کے طیارے کو میزائل سے نشانہ بنائے جانے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیئے: یوکرینی طیارہ ایرانی میزائل کا نشانہ بنا، امریکا

نیٹو سربراہ جینز اسٹولٹن برگ Jens Stoltenberg نے امکان ظاہر کیا تھا کہ یوکرین کا مسافر بردار طیارہ ایرانی ایئر ڈیفنس سسٹم کا نشانہ بنا ہے۔

ڈچ وزیرِ خارجہ اسٹیف بلک Stef Blok نے بھی شبہ ظاہر کیا تھا کہ طیارہ یرانی میزائل لگنے سے گر کر تباہ ہوا۔

برسلز میں متعدد یورپی وزرائے خارجہ نے ایران سے طیارہ گرنے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کر دیا ہے۔

یاد رہے کہ رواں ماہ 3 جنوری کو عراق میں ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی سمیت 6 افراد کی امریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں ہلاکت کے بعد سے ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد ایران کی جانب سے عراق میں موجود امریکیوں کے زیرِ استعمال فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

تازہ ترین