• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹرمپ کو خط لکھ کر مدد مانگنے والا قیدی جاں بحق


امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خط لکھ کر مدد طلب کرنے والا مصری نژاد امریکی شہری مصطفیٰ قاسم جیل میں بھوک ہڑتال کے دوران اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

54 سالہ مصطفیٰ قاسم 2013 سے مصر کی جیل میں قید تھا ، پیر کے روز بھوک ہڑتال کے دوران حرکت قلب بند ہونے سے اس کی موت واقع ہوگئی۔

ستمبر 2018 میں مصطفیٰ قاسم نے امریکی صدر کو خط لکھ کر مدد طلب کی تھی، اس نے اپنے خط میں ٹرمپ کو اپنی حالت زار سے آگاہ کیا اور مدد کی درخواست کی تھی۔

ٹرمپ کو لکھے گئے خط میں مصری باشندے کا کہنا تھا کہ ’ٹرمپ اس کی رہائی کے لیے جلد کوئی حکمت عملی ترتیب دیں۔

اپنی صحت کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے مصطفیٰ نے لکھا تھا کہ وہ ذیابیطس کے مرض کے ساتھ ساتھ امراض قلب میں بھی مبتلا ہیں۔

اس نے اپنی بھوک ہڑتال سے متعلق لکھا تھا کہ ’وہ جیل میں مکمل بھوک ہڑتال پر جارہے ہیں ،وہ جانتے ہیں کہ اس بھوکل ہڑتال کے بعد وہ زندہ نہیں بچیں گے۔ اُن کی حالت ایسی ہے کہ وہ اپنے آپ کو پہچاننے سے بھی قاصر ہیں۔وہ نہیں چاہتے کہ اُن کے بچے اس حال میں اپنے والد کو یاد رکھیں ۔

مصطفیٰ کا اپنے خط میں یہ بھی کہنا تھا کہ وہ اپنی زندگی ٹرمپ کے ہاتھوں میں رکھ رہے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مصطفیٰ قاسم کو اگست 2013 میں وسطی قاہرہ میں فوجی قبضے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا جب وہ نیویارک سے اپنی فیملی سے ملنے آئے ہوئے تھے۔

5 سال مصر کی جیل میں قید رہنے کے بعد مصطفی کو 15 سال کی قید کی سزا سنائی گئی تھی جس کے ردعمل میں مصطفیٰ کی جانب سے ٹرمپ کو خط لکھاگیا تھا۔

تازہ ترین