کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں لیاری ندی کے کنارے ہندوؤں کی کچی بستی میں آتشزدگی کے بعد بڑی تعداد میں مخیر حضرات متاثرین کو امداد دینے کے لیے پہنچ رہے ہیں، اس موقع پر مال غنیمت بٹورنے والے موقع پرستوں کی بڑی تعداد بھی جائے وقوعہ پر جمع ہوگئی ہے جو امداد لے کر پہنچنے والوں پر منٹوں میں ہاتھ صاف کر دیتے ہیں۔
ایس ایچ او لیاقت آباد لیاقت حیات خان کے مطابق اصل متاثرہ گھروں کی تعداد 180 کے لگ بھگ ہے اور متاثرین کی تعداد ڈھائی سو سے زائد نہیں لیکن آگ لگنے کے مقام پر 500 سے زائد افراد جمع ہیں۔
پولیس کے مطابق اصل متاثرین اپنی اپنی جھگیوں کے مقام پر بیٹھے رہتے ہیں جبکہ اِدھر اُدھر سے آئے ہوئے درجنوں افراد امداد لے کر آنے والے ناتجربہ کار شہریوں کو گھیر لیتے ہیں اور لائی گئی امداد ہاتھوں ہاتھ اینٹھ لی جاتی ہیں۔
اسسٹنٹ کمشنر لیاقت آباد فہیم خان کے مطابق ان کے سامنے درجنوں مخیر حضرات سامان تقسیم کرکے گئے ہیں مگر جھگیوں والے کہتے ہیں کہ انہیں ابھی تک کھانے کے سوا کچھ نہیں ملا۔
فہیم خان کے مطابق آتشزدگی کے واقعے کے بعد شہر بھر سے موقع پرستوں کی بڑی تعداد یہاں پہنچ چکی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایسے افراد سے بچنے کے لیے ہندو آبادی کے سرکردہ افراد سے شناختی کارڈ کی کاپی کے ساتھ متاثرین کی فہرست بنوائی گئی ہے۔ تمام متاثرہ افراد کو امداد کی پرچیاں جاری کی گئی ہیں اب فہرست کے مطابق متاثرین کو شناخت کے بعد امداد دی جارہی ہے۔