وزیرِ اعظم عمران خان کی معاونِ خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کہتی ہیں کہ موجودہ حکومت کا اب تک کرپشن کے حوالے سےکوئی بڑا اسکینڈل سامنے نہیں آیا ہے۔
کوئٹہ پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے معاونِ خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی آج سامنے آنے والی رپورٹ پر تبصرہ بھی کیا۔
انہوں نے کہا کہ کرپشن صاف کرنے کے لیے 15 مہینے ناکافی ہیں، حکومت کرپشن زدہ نظام اور کرپشن سے فائدہ اٹھانے والوں کو شکست دے گی ۔
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ان شہداء کو سلام پیش کرتی ہوں جن کے باعث بلوچستان میں امن قائم ہوا۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم بلوچستان کی ترقی کو پاکستان کی ترقی سمجھتے ہیں، ماضی میں ہونےوالی ناانصافیوں کو دور کریں گے۔
وفاق اپنی اس اکائی کو ہر سہولت فراہم کر رہا ہے، بلوچستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے، پاکستان خطے میں ہونے والی کسی جنگ کا حصہ نہیں بنے گا۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان آپ سب کی خواہشات کی تعبیر بن گئے ہیں، گوادر میں 40 ملین ڈالر کے منصوبے شروع کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیئے: فردوس کی خون عطیہ کا ڈرامہ کرنے کی ویڈیو سامنے آگئی
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بھی صحافیوں کے لیے ہاؤسنگ کالونی بنائی جائے گی، اس صحافی کالونی کے پہلے بلاک میں شہداء کے اہلِ خانہ کو جگہ دی جائے گی۔
واضح رہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ 2018ء کی نسبت 2019ء کے دوران پاکستان میں کرپشن بڑھ گئی ہے۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے دنیا کے 180 ممالک میں کرپشن سے متعلق 2019ء کی رپورٹ جاری کر دی، جس میں بتایا ہے کہ پاکستان کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں پچھلے سال کی نسبت ایک نمبر کم حاصل کر سکا۔
رپورٹ کے مطابق 2018ء میں پاکستان نے کرپشن کےخلاف اقدامات میں 33 نمبر حاصل کیے تھے، لیکن 2019ء میں پاکستان کا اسکور ایک نمبر کی کمی کے بعد 32 رہا، یہ 32 اسکور حاصل کرنے پر پاکستان کا کرپشن پرسیپشن انڈیکس 3 درجے بڑھ کر 117 سے 120 ویں درجے پر چلا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیئے: جوانی میں 22 بوتل خون عطیہ کرچکی ہوں، فردوس عاشق
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی کرپشن پرسیپشن انڈیکس کے 180 رینکس میں پاکستان کا رینک 120 ہے۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی تازہ رپورٹ کے مطابق 10 سال میں یہ پہلی بار ہے کہ کرپشن سے متعلق انڈیکس میں پاکستان آگے بڑھنے کے بجائے پیچھے گیا ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ موجودہ چیئرمین جاوید اقبال کی زیرِ قیادت قوم احتساب بیورو (نیب) کی کارکردگی بہتر رہی، نیب پاکستان نے بدعنوان عناصر سے 153 ارب روپے نکلوائے۔