مسلم لیگ نون کی ترجمان اور رہنما مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ گورننس اور کرپشن کے مسئلے پر ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ حکومت کے منہ پر طمانچہ ہے۔
ایک بیان میں ترجمان نون لیگ ٹرانسپیرنٹی انٹرنیشنل کی پاکستان کے حوالے سے کرپشن پر رپورٹ پر تبصرہ کر رہی تھیں۔
مریم اورنگ زیب نے مزید کہا کہ جھوٹے دعوؤں سے ملک نہیں چلتے، اچھی گورننس سے چلتے ہیں، چور چور کے نعرے لگائے گئے لیکن اصل چوری ان 16 ماہ میں کی گئی۔
ترجمان نون لیگ نے یہ بھی کہا کہ جو چینی اور آٹے کے بحران کے ذمے دار ہیں وہ اب صورتِ حال کو کنٹرول کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیئے: حکومت کا کوئی بڑا کرپشن اسکینڈل سامنے نہیں آیا، فردوس
واضح رہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ 2018ء کی نسبت 2019ء کے دوران پاکستان میں کرپشن بڑھ گئی ہے۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے دنیا کے 180 ممالک میں کرپشن سے متعلق 2019ء کی رپورٹ جاری کر دی، جس میں بتایا ہے کہ پاکستان کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں پچھلے سال کی نسبت ایک نمبر کم حاصل کر سکا۔
رپورٹ کے مطابق 2018ء میں پاکستان نے کرپشن کےخلاف اقدامات میں 33 نمبر حاصل کیے تھے، لیکن 2019ء میں پاکستان کا اسکور ایک نمبر کی کمی کے بعد 32 رہا، یہ 32 اسکور حاصل کرنے پر پاکستان کا کرپشن پرسیپشن انڈیکس 3 درجے بڑھ کر 117 سے 120 ویں درجے پر چلا گیا ہے۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی کرپشن پرسیپشن انڈیکس کے 180 رینکس میں پاکستان کا رینک 120 ہے۔
یہ بھی پڑھیئے: مریم اورنگزیب کا فیصل واوڈا کے استعفے کا مطالبہ
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی تازہ رپورٹ کے مطابق 10 سال میں یہ پہلی بار ہے کہ کرپشن سے متعلق انڈیکس میں پاکستان آگے بڑھنے کے بجائے پیچھے گیا ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ موجودہ چیئرمین جاوید اقبال کی زیرِ قیادت قوم احتساب بیورو (نیب) کی کارکردگی بہتر رہی، نیب پاکستان نے بدعنوان عناصر سے 153 ارب روپے نکلوائے۔