جمعیت علماءاسلام صوبہ سندھ کے جنرل سیکرٹری علامہ راشد محمود سومرو نے کہا ہے کہ اسلام کی آفاقی تعلیمات نے شخصیات کی تعمیر اور کردار سازی میں جو انقلابی کردار ادا کیا ہے وہ تاریخ کے ہر دور کاایک نمایاں باب ہے،قابل صداحترام ہیں وہ لوگ جو یورپی معاشرے میں بھی اسلامی احکامات پر مکمل عمل پیراہیں اوران کی عملی زندگی سے اسلام جھلکتا ہے، ملک کے لیے قیمتی زرمبادلہ کاباعث بننے والے اوورسیزپاکستانیوں کی قدر کرنی چاہئے۔
علامہ راشد محمودسومرو یورپین ممالک کے دورے کے موقعے پر اٹلیکے شہرمیلان، پریشیا، گردانو، ڈیسنزانو، وینس، بلزانو، بڈیزول، ڈیسیو میں سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کانفرنس،عظمت قرآن کی تقاریب، اصلاحی مجالس اور جمعیت علماءاسلام یورپ کے تحت پروگراموں سے خطاب کیا۔یورپ میںمقیم پاکستانی باشندوں نے معززمہمان کو خوش آمدید کہا اور ہر جگہ ان کا پر تپاک استقبال کیاگیا۔
علامہ راشد محمودسومرو جوجمعیت علماءاسلام پاکستان کے تنظیمی انتخابات کے لیے مرکزی ناظم انتخابات یعنی پارٹی کے چیف الیکشن کمشنر بھی ہیں ،نے یورپین ممالک میں بھی جمعیت علماءاسلام کی اوورسیزیونٹس بنانے کا فیصلہ کیا۔جمعیت علماءاسلام یورپ کی بنیاد 2016 میں رکھی گئی تھی، مگرفعال نہ ہوسکی ،اس لئے اب باقاعدہ رکنیت سازی اور تنظیم سازی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
جامع مسجد النور بریشا میں سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کانفرنس کے موقع پر بھائی محمد ریحان کو جمعیت یورپ کا کنوینر مقرر کیا گیا، جو چھے ماہ کے دوران اٹلی میں اور ایک سال کے اندر باقی یورپین ممالک میں کنونیر مقرر کرکے تنظیم سازی کریں گے ، یورپ بھر کے ہر ملک میں جمعیت کو فعال بنایا جائے گا واضح رہے جمعیت علماءاسلام کے پلیٹ فارم سے یورپ میں یہ پہلی باضابطہ کانفرنس منعقد ہوئی ہے۔
اس حوالے سےجامع مسجد گردانو اٹلی میں قرآن کریم کی پروقارتقریب منعقد ہوئی ،جس کے مہمان خصوصی جمعیت علماءاسلام صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ راشد محمود سومرو تھے، مذکورہ جامع مسجد میں 200 سے زائد بچے اور بچیاں قرآن کی تعلیم حاصل کررہے ہیں۔اس پروقار تقریب میں جمعیت یورپ کے کنوینر بھائی محمد ریحان،قاری محمد داؤد،امجد خان اور دیگر پاکستانیوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے علامہ راشد محمودسومرو نے کہا کہ یورپ میں مقیم ہمارے پاکستانی بھائی اسلام اور پاکستان کے سفیر ہیں جنہوں نے اپنی محنت اور عملی کردارنے یورپی معاشرے میں نمایاں مقام حاصل کریاہے اوراسلامی بھائی چارے کی عملی تصویربن کے دیگراقوام ومذاہب کے لیے رول ماڈل بن چکے ہیں۔علامہ راشد محمود سومرو نے مزید کہا کہ اسلام نہ صرف روحانیت ہے اور نہ صرف مادیت بلکہ دونوں کا حسین سنگم ہے، اسلام نے کسبِ حلال کو اہم ترین فریضہ قرار دیا ہے اور تجارت، زراعت، صنعت اور ملازمت کے ذریعہ اپنی روزی خودکمانے کی تاکید کی ہے،اسلامی معاشی پالیسی کا یہ بنیادی اصول بیان کیا گیا ہے کہ دولت کی گردش پورے معاشرے میں عام ہونی چاہیے، ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ مال صرف مال داروں میں ہی گھومتا رہے، سرمایہ کی گردش اگر اس طرح ہو کہ وہ ہر طبقہ کے لوگوں تک پہنچتا رہے تو سب لوگ خوش حال ہوں گے اور اگر وہ صرف چند لوگوں کے درمیان گھومے تو خوش حالی بھی چند لوگوں کے حصے میں آئے گی اور بقیہ لوگ بدحالی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوں گے،سرمایہ کی گردش معاشرہ کے جتنے زیادہ افراد کے درمیان ہوگی، اتنی ہی زیادہ اس کی قیمت بڑھتی چلی جائے گی،اسلام نے ایسا معاشی نظام برپا کیا کہ دولت پر بااثر لوگوں کی اجارہ داری قائم نہ رہے اور دولت کا بہاؤامیروں کے ساتھ ساتھ غریبوں کی طرف بھی رہے۔
دریں اثناء پاکستان مسلم لیگ ن یوتھ ونگ یورپ کے صدر ،کونسل آف بلزانو کے ممبر،صدر مسلم کمیونٹی بلزانو ظہیر الدین کی جانب سے جمعیت علماء اسلام سندھ پاکستان کے سیکریٹری جنرل علامہ راشدمحمودسومروکے اعزاز میں عشائیہ منعقد کیا ،ملکی، علاقائی، سیاسی ،صورتحال پر تفصیلی گفتگوہوئی، ظہیرالدین نے قائد جمعیت کودورہ یورپ کی دعوت بھی دی۔