• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


چین میں  کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ماسک کی قلت ہوگئی ہے ۔

چین کےاسٹورز پر ماسک کی فروخت معمول سے تقریباً پانچ گنا زیادہ ہو گئی ہے،جس کے باعث اکثر میڈیکل اسٹورز پر ماسک دستیاب نہیں ہے ۔

چینی شہری  کورونا وائرس سے تحفظ کے لیے حفاظتی ماسک کی تیزی سے خریداری کر رہے ہیں جبکہ چینی نئے قمری سال کی تعطیلات کے آغاز پر ماسک کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے۔

ماسک تیار کرنے والی جاپانی کمپنیاں بڑھتی طلب پوری کرنے کے لیے اپنی پیداوار میں اضافہ کر رہی ہیں۔

واضح رہے کہ چین گزشتہ کئی روز سے ایک نئی وبا کا شکار ہے جس کی علامات نمونیا سے ملتی جلتی ہیں، لیکن اس بیماری کی وجہ ایک نیا وائرس ہے جس کا تعلق ”کورونا“ (Corona) قسم کے وائرس کے خاندان سے ہے۔

اس وبا کا آغازچونکہ چینی شہر ووہان سے ہوا تھا، اس لیے یہ وائرس بھی فی الحال ”ووہان وائرس“ ہی کے نام سے مشہور ہورہا ہے۔ چین میں اب تک ووہان وائرس سے 132اموات ہوچکی ہیں، جبکہ 6 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں۔

ووہان شہر کے تمام داخلی اور خارجی راستے بند کردیئے گئے ہیں اور یہاں رہنے والا کوئی فرد بھی اس شہر سے باہر نہیں جاسکتا۔

بیرونِ شہر سے آنے والی امدادی ٹیموں کو بھی خصوصی حفاظتی اقدامات اختیار کرنے اور خصوصی لباس پہننے کے بعد ہی اس علاقے میں داخل ہونے کی اجازت دی جارہی ہے۔

تازہ ترین