• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت میں برقعے پر پابندی لگائی جائے، بھارتی وزیر

بھارتی وزیر کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف ایک اور متنازع بیان سامنے آیا ہے۔

بھارتی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق ریاست اُترپردیش کے وزیر راگو راج سنگھ نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت میں برقع پہننے پر پابندی عائد کی جائے۔

بھارتی وزیر گوراج سنگھ نے اپنے مطالبے میں یہ الزام بھی لگایا کہ ’ دہشت گرد اپنی شناخت چھپانے کے لیے برقعےکو ایک آلے کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔‘

گوراج سنگھ نے مزید بھڑک مارتے ہوئے کہا کہ’دہشت گرد برقع پہن کر باآسانی ہمارے ملک میں گُھس سکتے ہیں اور بھارت کو نقصان پہنچا سکتے ہیں، اِس لیے میں ایک بار پھر مودی سرکار سے اپیل کروں گا کہ بھارت میں برقع پہننے پر پابندی عائد کی جائے۔‘

اُنہوں نے کہا کہ ’جس طرح گزشتہ سال سری لنکا میں برقع پہننے پر پابندی عائد کی گئی تھی اِسی طرح بھارت میں بھی برقع پہننے پر پابندی لگانی چاہیے۔‘

اُنہوں نے کہا کہ ’برقع پہننے کا نظام عرب ممالک سے آیا ہے اور میں بھارتی شہریوں سے کہتا ہوں کہ متحد ہوجائیں اور برقع پر پابندی لگانے پر آواز اُٹھائیں تاکہ ہمارا بھارت دہشت گردوں سے محفوظ رہے۔‘

بھارتی میڈیا نے خود اپنی رپورٹ میں گوراج سنگھ  کے اس بیان کو متنازع قرار دیتے ہوئے کہا کہ  ایسا پہلی بار نہیں ہوا ہے کہ بھارتی وزیر نے اِس طرح کا متنازع بیان دیا ہو،اِس سے قبل بھی گوراج سنگھ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’بھارت میں جو بھی مودی سرکار کے خلاف بولے گا اُس کو زندہ دفن کردیا جائے گا۔‘

اُنہوں نے علی گڑھ یونیورسٹی تنازع پر کہا تھا کہ ’جب بھی ہم چاہیں گے علی گڑھ یونیورسٹی کا نام تبدیل کرکے ’ہندوستان یونیورسٹی ‘ کردیں گے‘ اور حکومت کی جانب سے پولیس کو ہدایت کی گئی ہے کہ تصادم میں ملوث افراد کو فوری طور پر ہلاک کیا جائے۔‘

تازہ ترین