کپتان ایم سی سی کمار سنگا کارا کا کہنا ہے کہ پاکستان کے لوگ اور یہاں کے کھانے ہمیشہ اچھے لگے اسی وجہ سے یہاں آ کر خوشی ہوئی ہے، 2009ء کےواقعے سے متاثر کھلاڑی بھی یہاں آنا چاہتے ہیں۔
یاد رہے کہ 3 مارچ 2009 کو لاہور کے قذافی اسٹیڈیم سے کچھ دور لبرٹی چوک پر اس بس پر دہشتگردوں نے حملہ کیا جو سری لنکن کھلاڑیوں کو اسٹیڈیم لے جا رہی تھی، واقعے میں سری لنکا کے سات کھلاڑی زخمی جبکہ چھ سیکیورٹی اہلکار جاں بحق ہوئے تھے۔
چیف ایگزیکٹو پاکستان کرکٹ بورڈ وسیم خان نے ایم سی سی کے کپتان کمار سنگا کارا کے ہمراہ لاہور میں پریس کانفرنس کی، اس دورانسنگاکارا نے کہا کہ آنر بورڈ پر اپنا نام دیکھ کر خوشی ہوئی، پی سی بی اور خاص طور پر وسیم خان کا شکریہ ادا کرتا ہوں ، پاکستان ونڈر فل کرکٹ نیشن ہے۔
ایم سی سی کے کپتان نے کہا کہ پاکستان میں کرکٹ واپس آرہی ہے، پاکستان کوسپورٹ کرنا اچھا لگ رہا ہے، سیکیورٹی دنیا بھرمیں مسئلہ ہے پاکستان نے اس پرکام کیا اور اعتماد بحال ہوا، پاکستان میں انٹرنیشنل میچز کا ہونا بہت ضروری ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران وسیم خان نے کہا کہ ایم سی سی کو یہاں خوش آمدید کہتے ہیں، ایم سی سی کا یہاں آنا بہت خوشی کی بات ہے کمار سنگاکار ا کا خاص طور پر شکریہ ادا کرتے ہیں، پاکستان میں وائٹ اور ریڈ بال کرکٹ واپس لا رہے ہیں، خاص طور پر ٹیسٹ کرکٹ بھی شروع ہوئی ہے۔
کمار سنگاکارا نے مزید کہا کہ وقاریونس، شعیب اختر، محمد سمیع کے خلاف یہاں ایشین ٹیسٹ چیمپین شپ کھیلی، اچھی کرکٹ کھیلیں گے۔
انہوں نے کھیل سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ میں فلیٹ وکٹوں کی امید کررہا ہوں۔
وسیم خان نے مزید کہا کہ جنوبی ایشین ٹیمیں آچکی ہیں اب نان ساؤتھ ایشین ٹیمیں بھی آئیں تاکہ دنیا کوبتانے کا موقع ملے کہ پاکستان کرکٹ کے لیے محفوظ ملک ہے، جنوبی افریقا کے ساتھ بات چیت آخری مرحلے میں ہے ، اگلے ہفتے تک اس حوالے سے فیصلہ ہوجانا چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیوزی لینڈ ٹیم اگلے برس پاکستان آ ئے گی، نیوزی لینڈ نے ٹیسٹ اور ون ڈے میچز کھیلنے ہیں ۔
وسیم خان نے پریس کانفرنس کے دوران کبڈی ورلڈ کپ سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ کبڈی ورلڈ کپ کی وجہ سے قذافی اسٹیڈیم میں تمام میچز ہونا ممکن نہیں تھے، جوں جوں کرکٹ ہوگی سیکیورٹی کے حوالے سے آسانیاں بھی ہوں گی۔