کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو کے ترجمان سینیٹر مصطفٰی نواز کھوکھر نے کہا ہےکہ نیب قانون کا بلاول بھٹو پر اطلاق نہیں ہوتا،ن لیگ کے رہنما راناثناءاللہ نے کہا کہ بلاول بھٹو کو گرفتار کیا گیا تو ن لیگ احتجاج کرے گی، سینئر صحافی مبشر زیدی نے کہا کہ پارلیمنٹ میں بیٹھی کسیجماعت کو عوامی مسائل سے سروکار نہیں ہے، ن لیگ ہو یا پیپلز پارٹی سب اپنے سروائیول کا گیم کھیل رہی ہیں، ن لیگ رعایتیں چاہ رہی ہے جبکہ پیپلز پارٹی بھی نگاہ کرم کی منتظر ہے، سوشل میڈیا رولز آئین میں دی گئی شہری آزادی سے متصادم ہیں، پی ایف یو جے نے بھی سوشل میڈیا رولز کو آزادیٴ اظہار رائے کے تابوت میں آخری کیل قرار دیا ہے۔ بلاول بھٹو کے ترجمان سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہاکہ نیب کی کارروائیوں پر اپنے تحفظات عوام کے سامنے رکھے ہیں،نیب کا مقصد پبلک آفس ہولڈرز کی کرپشن کا سدباب کرنا ہے اس لئے نیب قانون کا بلاول بھٹو پر اطلاق نہیں ہوتا ہے، بلاول بھٹو کمپنی کے شیئرہولڈر بنے تو ان کی عمر صرف سات سال تھی، بلاول جتنے عرصہ بھی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو رہے ان کے پاس کوئی پبلک آفس نہیں تھا، یہ دو پرائیویٹ کمپنیوں کے درمیان ٹرانزیکشن ہے اس میں سرکاری پیسہ شامل نہیں ہے، اس کیس میں اگر عوام کے پیسے میں کوئی غبن ہوا ہے تو نیب سامنے لائے،بلاول بھٹو سے ا س معاملہ پر تفتیش انہیں ہراساں کرنے کے مترادف ہے۔ مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو ہراساں کرنا ہو تو نیب حرکت میں آجاتا ہے، پچھلے اٹھارہ مہینے میں بڑے اسکینڈل سامنے آئے لیکن نیب حکومتی شخصیات کو بلانے سے کتراتا رہا، سیاسی انتقام کے اس کلچر کو چیف جسٹس ، میڈیا کے بعد بیرونی اداروں نے بھی اجاگر کرنا شروع کردیا ہے،نیب کی حکومت کے میگا اسکینڈلز پر کوئی توجہ نہیں ہے، بی آر ٹی منصوبے کی تحقیقات روکنے کیلئے خیبرپختونخوا میں پچھلے اٹھارہ ماہ میں تین ڈی جی نیب تبدیل ہوچکے ہیں، بی آر ٹی منصوبے پر تحقیقات کیخلاف اسٹے لینے کیلئے پی ٹی آئی سپریم کورٹ چلی گئی، آٹے اور چینی کے اسکینڈل پر وزیراعظم کے دائیں بائیں لوگوں سے کوئی تحقیقات نہیں ہوئی۔ مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ بلاول نے مارچ میں حکومت کیخلاف تحریک چلانے کا عندیہ دیا تو نیب نے انہیں نوٹس بھیج دیا، سپریم کورٹ بھی جے آئی ٹی سے پوچھ چکا ہے کہ بلاول بھٹو اور وزیراعلیٰ سندھ کا نام کس کے کہنے پر اس کیس میں ڈالا گیا، حکومت کیخلاف جو بات کرتا ہے اسے مقدمات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، حکومت نے عوام کی توجہ ایشوز سے ہٹا کر نان ایشوز پر لگادی ہے۔ن لیگ کے رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اپوزیشن نے نیب قوانین میں ترامیم پر مشترکہ مسودہ حکومت کے حوالے کردیا ہے، اس مشترکہ مسودہ میں فاروق ایچ نائیک کا سینیٹ میں پیش کیا گیا پرائیویٹ ممبر بل اور ن لیگ کی تجاویز شامل ہیں، فروغ نسیم کے بیرون ملک ہونے کی وجہ سے کمیٹی کی میٹنگ نہیں ہوپاہی ہے، فروغ نسیم کی واپسی کے بعد حکومت اپوزیشن کے مشترکہ مسودہ پر اپنا موقف دے گی۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی بیرون ملک موجودگی کوئی بڑی بات نہیں ہے، بلاول بھٹو بھی کچھ عرصہ پہلے عمرے کی ادائیگی کیلئے گئے ہوئے تھے۔