• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنوری میں ایک لاکھ سے زیادہ مریضوں کوعلاج کیلئے گھنٹوں انتظارکرناپڑا

لندن (پی اے) اعدادوشمار کے مطابق جنوری کے دوران ایک لاکھ سے زیادہ مریضوں کو علاج کیلئے ہسپتالوں کے حادثاتی ہنگامی شعبے میں گھنٹوں انتظار کرنا پڑا۔ این ایچ ایس کے اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ تعداد، جب سے ریکارڈ رکھنا شروع کیا گیا ہے، سے اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایک لاکھ 578 مریضوں کو 4 گھنٹے سے زیادہ انتظار کرنا پڑا، ان میں سے 2 ہزار 846 مریضوں کو ہسپتال میں علاج کیلئے داخلہ حاصل کرنے کیلئے 12گھنٹے سے زیادہ انتظار کرنا پڑا۔ اس تاخیر کی سب سے بڑی وجہ ٹرالی کا انتظار تھا، یہ اضافہ ایک سال قبل اسی مہینے کے مقابلے میں20.4 اور 353.9 فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ سال اسی مہینے کے دوران 83 ہزار 554 مریضوں کو 4 گھنٹے اور 627 مریضوں کو 12 گھنٹے انتظار کرنا پڑا تھا۔ برٹش میڈیکل ایسوسی ایشن (بی ایم اے) کا کہنا ہے کہ ان اعدادوشمار سے این ایچ ایس پر موجودہ دبائو کا اظہار ہوتا ہے، جس میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور اس میں بہتری کے کوئی آثار نظر نہیں آتے۔ بی ایم اے کونسل کے چیئر مین ڈاکٹر چاند ناگ پال کا کہنا ہے کہ رواں موسم سرما کے دوران کم وبیش 2لاکھ مریضوں کو ٹرالی کیلئے 4 گھنٹے سے زیادہ انتظار کرنا پڑا، یہ تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں 56 ہزار زیادہ ہے جبکہ گزشتہ سال کے مقابلے کم وبیش 6 گنا زیادہ مریضوں کو 12 گھنٹے انتظار کرنا پڑا، حکومت موسم سرما میں ہونے والے دبائو پر قابو پانے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔ خبر کے مطابق کوریڈورز میں ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ اور ایمرجنسی میں پھنس کر یا مریضوں کے معائنے کی منسوخی کی وجہ سے مریضوں کی اموات اب روز مرہ کا معمول بن چکا ہے۔ کسی مہذب ہیلتھ سروس کیلئے یہ ناقابل قبول صورت حال ہے۔
تازہ ترین