کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سندھ کے 17 شہروں کے لئے ماسٹر پلان دسمبر 2020 تک بنا لئے جائیں گے۔یہ بات چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ نے42ویں اسپیشلائیزڈ ٹریننگ پروگرام کے 45 افسران کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے بتائی جس نے سندھ سیکریٹریٹ میں ان سے ملاقات کی ۔ وفد میں پاکستان ایڈمنسٹریٹر سروسز کے 38 اور گلگت بلتستان سروسز کے 7 افسران شامل تھے۔ وفد سے بات کرتے ہوئے چیف سیکریٹری نے کہا تھر کول میں ماحول کے لئے عالمی معیار کے مطابق اقدامات کئے گئے ہیں۔تھر میں صوبائی حکومت نے ایئرپورٹ بنایا ، دریائے سندھ پر برج تعمیر کیا گیا اور تھر کول میں 70 فیصد لوکل ملازمین ہیں۔ ممتاز علی شاہ نے مزید کہا کے کراچی میں امن امان بحال ہوا ہے اب شہر کے انفراسٹرکچر پر کام ہو رہا ہے۔ امن کی بحالی سے شہر میں تعلیمی، ثقافتی اور تجارتی سرگرمیوں میں تیزی آئی ہے۔ کراچی کے لئے پانی، روڈ اور دیگر 449 منصوبے جون 2020 تک مکمل کئے جائیں گے۔ کراچی میں 150 کلومیٹر کے روڈ، فلائی اوورز، انڈر پاس مکمل کئے گئے ہیں۔ انہو ں نے کہا کہ ورلڈ بینک اور ایشین ڈویلپمنٹ بینک کی مدد سے 226 بلین روپے سے 5 بڑے منصوبے شروع کئے گئے ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں چیف سیکریٹری سندھ نے کہا کہ صوبے سندھ میں سی پیک کے بھی منصوبے شامل ہیں جن میں دہابیجی اسپیشل اکنامک زون اور کراچی سرکلر ریلوےشامل ہیں۔ ممتاز علی شاہ نے وفد کے شرکاء کو بتایا کہکراچی کے ساتھ دیگر شہروں کا بھی ماسٹر پلان تیار کیا جارہا ہے جن میں سکھر، لاڑکانہ، میرپور خاص، نوابشاہ، اسلام کوٹ، جامشورو، مٹھی، سانگھڑ، نوشہرو فیروز، دادو، مٹیاری، عمرکوٹ اور ٹنڈو الہیار شامل ہیں۔