بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں مبینہ غبن کے معاملے میں پشاور کے سرکاری محکموں کے 16 مرد و خواتین ملازمین ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوئے۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ رقوم وصول کرنے والے 16 سرکاری ملازمین میں 15 خواتین بھی شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ یہ خواتین ملازمین محکمۂ تعلیم، صحت اور دیگر اداروں کی ہیں، جنہوں نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے رقم لینے کا اعتراف کر لیا ہے۔
ایف آئی حکام کے مطابق دیگر سرکاری ملازمین نے اپنے اہلِ خانہ کے نام پر رقوم لیں، جن میں سے بیشتر کی نشاندہی ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیئے: بینظیر انکم سپورٹ کا نام تبدیل کریں گے، گورنر سندھ
انہوں نے مزید بتایا کہ نادرا نے رقم لینے والے 343 افراد میں سے بیشتر کا ریکارڈ ایف آئی اے کو فراہم کر دیا ہے، مختلف اضلاع سے ایف آئی کے افسران پر مشتمل 6 رکنی ٹیم غبن کی تحقیقات کر رہی ہے۔
ایف آئی اے حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایف آئی اے خیبر پختون خوا کو ان 343 سرکاری ملازمین کی فہرست فراہم کر دی گئی ہے۔