پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے کراچی میں ہونے والے تمام میچز کو بغیر تماشائیوں کے بند اسٹیڈیم میں کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
لاہور قلندرز اور کراچی کنگز کے درمیان میچ کے لیے تماشائیوں کو اسٹیڈیم آنے کی اجازت دی گئی ہے جبکہ اس کے علاوہ دیگر 4 میچز میں کسی بھی تماشائی کو اسٹیڈیم میں آنے کی اجاز نہیں ہوگی۔
واضح رہے کہ کراچی میں کورونا وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد سندھ حکومت کی جانب سے پی سی بی کو بغیر تماشائیوں کے میچز کروانے کی تجویز دی گئی تھی۔
تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے ایک اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا ہے۔
پی سی بی کے سی ای او وسیم خان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں بدلتی صورتحال کے بعد ایونٹ کے شرکاء کی حفاظت اور صحت کے پیش نظر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے حکومتِ سندھ کی سفارش پر پی ایس ایل 2020 کے آئندہ میچز خالی نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں منعقد کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ پی سی بی کا کہنا ہے کہ تمام غیر استعمال شدہ ٹکٹوں کی واپسی کے حوالے سے مزید تفصیلات جلد جاری کردی جائیں گی۔
اس فیصلے کا اطلاق پی سی بی سے منظور شدہ کمرشل پارٹنرز، میڈیا نمائندگان اور دیگر سروس فراہم کرنے والے افراد پر نہیں ہوگا۔
اس کے علاوہ کھلاڑیوں، اسپورٹ اسٹاف اور فرنچائز مالکان کےاہلخانہ کو بھی اسٹیڈیم میں داخلے کی اجازت ہوگی۔
پی سی بی کی کھلاڑیوں کو ہاتھ ملانے سے اجتناب کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ شائقین سے درخواست کی ہے کہ وہ کھلاڑیوں کو آٹوگراف اور تصاویر کے لیے نہ بلائیں اور ٹیموں سے بھی عوامی سرگرمیاں محدود کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
علاوہ ازیں پی سی بی نے فیصلہ کیا ہے کہ میچ کے بعد کھلاڑی، حریف ٹیم کے اسکواڈ میں شامل اراکین سے ہاتھ ملانے کی بجائے زبانی کلام کریں۔
چیف ایگزیکٹو پی سی بی وسیم خان کا کہنا تھا کہ کرکٹ میں صحت اور حفاظت کو ہمیشہ ترجیح دی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی سی بی کھلاڑیوں، آفیشلز، تماشائیوں، میڈیا، سروس پرووائیڈرز اور سیکورٹی اہلکاروں کی صحت اور حفاظت کا مکمل خیال رکھتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومتِ سندھ کی سفارش کے بعد پی سی بی نے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ کراچی میں شیڈول آئندہ میچز خالی نیشنل اسٹیڈیم میں منعقد ہوں گے۔
چیف ایگزیکٹو پی سی بی نے مزید کہا کہ پی سی بی کراچی کے فینز سے ہمدردی رکھتا ہے جنہوں نے پی ایس ایل 2020 کے ابتدائی میچوں سمیت گذشتہ ایڈیشن کے 8 میچوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا تاہم حکومتِ سندھ کی سفارش کے بعد ہمارے لیے بطور احتیاطی تدابیر یہ فیصلہ کرنا ضروری تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں پی سی بی کھلاڑیوں اور ٹیموں کے ساتھ مکمل رابطے میں ہے اور اس حوالے سے انہیں مکمل باخبر رکھا جارہا ہے۔
وسیم خان نے کہا کہ کھلاڑیوں کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے اور ہم اس سلسلے میں ان کے تعاون کے مشکور ہیں۔
چیف ایگزیکٹو پی سی بی نے کہا کہ 10 مارچ کو کراچی میں میچز شیڈول کے مطابق کروانے کا فیصلہ حکومتِ سندھ کی مشاورت سے ہی کیا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی سی بی ہمیشہ مقامی حکومت کی مشاورت سے فیصلے کرتا ہے۔
وسیم خان نے کہا کہ لیگ کے لاہور میں آئندہ میچز کے حوالے سے پی سی بی، پنجاب حکومت سے رابطے میں ہے اور اس حوالے سے پی سی بی صوبائی حکومت کی ہدایات پر مکمل عمل کرے گا۔