• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاک ڈاؤن، بچوں کی حفاظت و تربیت کیسے کریں؟

اس وقت پوری دنیا عالمی وبا کورونا وائرس ’کووڈ 19‘ کا شکار ہے جس کے پھیلاؤ سے بچنے کے لیے متعدد ممالک نے لاک ڈاؤن کر رکھا ہے، اپنے گھروں میں رہتے ہوئے ایسی صورتحال کو غنیمت جانیں اور اپنے بچوں کے ساتھ اپنے رشتے کو مضبوط بنائیں، انہیں اس وائرس سے بچائیں، بچوں کو خود پڑھائیں اور ان کی تربیت کریں۔

اپنے بچوں کو اس وبائی بیماری سے کیسے بچایا جا سکتا ہے ؟

ماہرین اطفال کے مطابق گھر میں مندرجہ ذیل طریقے اپنا کر کووڈ19 سے خود کو اور اپنے بچوں کو بچایا جا سکتا ہے ۔

اپنے بچوں کی بار بار ہاتھ دھونے کی عادت بنائیں، انہیں بتائیں کے مسلسل 20 سیکنڈ تک صابن اور اپنے ہاتھ دھوئیں، اور ہر تھوڑی دیر بعد ہینڈ سینیٹائزر استعمال کریں۔

بچوں کو سکھائیں کہ ایک دوسرے سے فاصلہ رکھیں ، کم از کم 6 فٹ کے فاصلے سے دوسرے سے بات کریں، باہر نہیں گھر کے اندر کھیلیں، کوئی کھانس یا چھینک رہا ہے تو وہاں سے فوراً ہٹ جائیں۔

گھر کے دروازے، کھڑکیاں، ٹیبل ، فرنیچر، پنکھوں اور لائٹس کے بٹن، ریموٹ کنٹرول وغیر سب کسی جراثیم کش دوائی سے صاف کریں ۔

اپنے بچوں کی عادت بنائیں کہ چھینکتے ہوئے منہ پر رومال یا ٹشو رکھیں یا پھر اپنی بازو کو موڑ کر کھانسیں یا چھینکیں ۔

اگر آپ کا بچہ بیمار ہے تو اسے فیس ماسک پہنا کر رکھیں ، اگر بچہ مکمل صحتیاب ہے تو فیس ماسک کی ضرورت نہیں ۔

اپنے بچوں کے کھلونو ں کو کسی جراثیم کش محلول سے دھوئیں اور انہیں دھوپ میں سکھانے کے بعد استعمال کرنے دیں۔

اپنے بچوں کو اچھی اور صحت بخش غذا کھلائیں اور ان کی نیند کا خاص خیال رکھیں، کوشش کریں بچے 10 سے 12 گھنٹوں کی نیند لیں۔

اپنے بچوں کے جسم میں پانی کی کمی نہ ہونے دیں، انہیں بار بار پانی کے ساتھ ساتھ وٹامن سے بھرپور پھل ، لیموں اور کینو کھلائیں یا جوس پلائیں ، ان پھلوں کے مشروبات سے ان کے اندر کے مضر صحت مادہ خارج ہونے سمیت قوت مدافعت مضبوط ہوگا ۔

اسکول بند ہونے کی وجہ سے بچوں کی تعلیم کا حرج ہونے سے کیسے بچائیں ؟

کورونا وائرس کے پیش نظر اس وقت دنیا بھر کے اسکول ، ٹیوشن سینٹرز بند ہیں جس کے سبب بچوں کی پڑھائی کا حرج ہو رہا ہے، مندرجہ ذیل طریقے اپناتے ہوئے اس نقصان کا تھوڑا ازالہ کیا جا سکتا ہے ۔

آپ کے پاس یہ وقت ہے اپنے بچے کو خود پڑھانے اور انہیں اسکول سے ہٹ کر کچھ ایکسٹرا سکھانے کا، اچھے والدین ہونے کا فرض ادا کرتے ہوئے اس وقت کو بھر پور طریقے سے استعمال کریں اور ان کے اسکول بیگز کھول کر انہیں تعلیم کی طرف راغب کریں۔

اسکول کی کتابوں سمیت انہیں ورزش، یوگا اور اسٹوری بکس یا مختلف کتابیں پڑ ھنے کی عادت ڈالیں، یہی وقت ہے انہیں کتاب دوست بنانے کا ۔

بچوں کے ساتھ اپنا رشتہ مضبوط بنانے کے لیے ان کے ساتھ خود بھی کتابیں پڑ ھیں اور انہیں سنائیں اور سمجھائیں، اس سے ان کی شخصیت نکھرے گی اور ان  میں ٹھہراؤ پیدا ہوگا۔

اگر آپ کے بچے ابھی چند سالوں کے ہیں تو ان کے ساتھ خود بیٹھ کر کھیلیں اور انہیں اپنا بھر پور ساتھ اور وقت دیں، اس سے وہ آپ کے دوست بن جائیں گے اور یہ رشتہ زندگی بھر کے لیے مضبوط بن جائے گا ۔

یہ بھی پڑھیے: کورونا وائرس ہوا میں دیر تک رہ سکتا ہے، ماہرین صحت

یہ بھی پڑھیے: سگریٹ نوشی کرنے والوں کوکورونا سے کتناخطرہ ہے؟

لاک ڈاؤن کے دنوں میں بچوں کو ٹی وی اسکرین سے دور رکھیں ، عالمی وبا سے اموات اور متاثرین کی خبروں سے وہ پریشان ہو سکتے ہیں اور ان میں تناؤ پیدا ہو سکتا ہے جو انہیں ساری زندگی یاد رہے گا۔

اپنے بچوں کو ساتھ لے کر دور بسنے والے رشتے داروں سے ویڈیو کال کریں اور ان سے باتیں کریں، یہ ہم عام روٹین میں نہیں کرتے، بچے اس سے خوش ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیے: اب تک کون سے بلڈ گروپ والے کورونا کا شکار کم ہوئے؟

بچوں کو موبائل، لیپ ٹاپس اور نوٹ بک زیادہ نہ استعمال کرنے دیں، اس سے ان کی عادت بن جائے گی اور ان کے دماغ پر منفی اثر بھی پڑے گا، اسکول کھلنے کے بعد انہیں نارمل روٹین کی طرف آنے میں وقت لگے لگا اور اور وہ الجھ جائیں گے۔

اس وقت بچوں کو اسکرین میں مصروف رکھنے کے بجائے کچن میں یا گھر کے کاموں میں ان سےچھوٹی چھوٹی مدد لیں۔ بچے اس عمل کو بے حد پسند کریں گے اور انہیں بہت کچھ سیکھنے کو بھی ملے گا۔

تازہ ترین