• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دلجیت دوسانجھ کو امیتابھ کی کونسی فلم بالکل پسند نہیں؟

—فوٹو بشکریہ سوشل میڈیا
—فوٹو بشکریہ سوشل میڈیا

معروف بھارتی پنجابی گلوکار و اداکار دلجیت دوسانجھ بہت جلد بالی ووڈ کے شہنشاہ امیتابھ بچن کے مشہور کوئز شو ’کون بنے گا کروڑ پتی 17‘ میں جلوہ گر ہوں گے۔

شو کے منتظمین نے آنے والی قسط کا ایک مزاحیہ ویڈیو کلپ جاری کیا ہے جس میں دلجیت نے نہایت بے باکی سے انکشاف کیا ہے کہ انہیں امیتابھ بچن کی فلم ’سوداگر‘ بالکل پسند نہیں آئی، ان کی بات سن کر بگ بی قہقہے لگانے پر مجبور ہو گئے۔

دلجیت دوسانجھ نے کہا کہ جب آپ کی فلم آتی تھی تو بڑا خوش ہوتا تھا، لیکن سر! آپ کی فلم سوداگر مجھے اچھی نہیں لگی۔

یہ سن کر امیتابھ بچن چونک گئے، تاہم دلجیت نے فوراً وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ امیتابھ بچن کی فلم آ رہی ہے تو کچھ ایکشن ہو گا لیکن اس میں آپ گُڑ بیچ رہے ہو سر!

اداکار کی یہ صاف گوئی سن کر اسٹوڈیو قہقہوں سے گونج اٹھا اور خود امیتابھ بچن بھی ہنسی نہیں روک پائے۔

1973ء میں ریلیز ہونے والی فلم سوداگر کے ہدایت کار سدھندو رائے تھے، جس میں امیتابھ بچن اور نُوتن نے مرکزی کردار ادا کیے۔

فلم کی کہانی ایک گُڑ بیچنے والے تاجر موتی (امیتابھ) کے گرد گھومتی ہے، جو ایک غریب مگر ہنرمند عورت پھول بانو (پدما کھنہ) سے محبت کرتا ہے، مگر شادی وہ ایک بیوہ خاتون ماہ زوبی (نوتن) سے کرتا ہے جو اعلیٰ معیار کا گُڑ بنانے میں ماہر ہوتی ہے۔

ماہ زوبی کی محنت سے کامیابی حاصل کرنے کے بعد، موتی اسے طلاق دے کر پھول بانو سے شادی کر لیتا ہے، لیکن جلد ہی اسے احساس ہوتا ہے کہ اس کی خوش حالی دراصل ماہ زوبی کی لگن اور قربانی کی مرہونِ منت تھی۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید