• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


ماہرین نے امریکا کے جنوبی علاقے سے سات کروڑ سال قدیم ڈائنوسار کی باقیات دریافت کی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ چیتے جیسی برق رفتاری سے اپنے شکار کے پیچھے دوڑا کرتا تھا۔

اس کی باقیات 2008 میں نیومیکسیکو سے دریافت کی جاچکی تھیں لیکن حال ہی میں اس کی باقاعدہ شناخت ہوئی ہے، جس کے بعد اسے ’’ڈائنیوبیلیٹر نوٹوہیسپیرس‘‘ (Dineobellator notohesperus) کا نام دیا گیا ہے۔

تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ سات کروڑ سال پہلے پایا جانے والا یہ ڈائنوسار جسامت میں صرف ایک میٹر (3 فٹ سے کچھ زیادہ) اونچا ہوتا تھا  لیکن یہ اُڑ نہیں سکتا تھا بلکہ تیز رفتاری سے دوڑ سکتا تھا۔

اس کا تعلق ڈائنوساروں کے اسی خاندان سے ہے جس میں ’’ریپٹر‘‘ نامی ڈائنوسار شامل ہیں۔

تازہ ترین