سوئیڈن کے وزیراعظم اسٹیفن لوفوین نے اپنے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ آپ لوگ ملک میں کورونا وائرس کی وجہ سے ہزاروں اموات کے لیے تیار ہوجائیں۔
سوئیڈش وزیراعظم نے ملک میں کورونا وائرس کی وبا کے ممکنہ پھیلاؤ کی وجہ سے لاک ڈاؤن اور سخت اقدامات کے اعلان کیا تھا، تاہم سوئیڈن کے شہریوں نے اس اعلان کے باوجود اس پر عمل کرنے سے گریز کیا۔
غیر ملکی ویب سائٹ پر شائع رپورٹ کے مطابق سوئیڈن کے وزیراعظم نے اعتراف کیا ہے کہ ملک میں کئی ایسے کورونا متاثرہ مریض ہیں جن کی حالت تشویش ناک ہے جنہیں انتہائی نگہداشت کی ضرورت ہے۔
سوئیڈن کے باسیوں کو حکومت کی جانب سے مشورہ دیا گیا تھا کہ وہ دنیا کے دیگر ممالک کی طرح سماجی فاصلے رکھیں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں تاہم اس کے باوجود وہاں اسکولز اور ریسٹورنٹس کھلے رہے۔
اسکینڈیوئن ملک میں ہزاروں ڈاکٹرز اور اساتذہ نے ایک پیٹیشن پر دستخط کیے ہیں جس میں اور مزید سخت اقدامات اٹھانے پر زور دیا گیا ہے۔
سوئیڈن کے شکوک و شبہات اس لیے بھی درست ہیں کیونکہ اس کے قریب میں موجود ممالک اسپین، ٹلی اور جرمنی میں یہ لاک ڈاؤن کا مثبت اثر سامنے آرہا ہے۔
تاہم عوام کی جانب سے اقدامات کو ہوا میں اڑادینے کے بعد وزیراعظم اسٹیفن لوفوین نے اپنے شہریوں کو خبردار کیا اگر انہوں نے حکومتی اقدامات کے مطابق عمل نہیں کیا تو پھر یہ ہزاروں اموات کے لیے تیار ہوجائیں۔