موجودہ صورتحال میں سکھرپولیس دو محاذوں پر مصروف کار ہے۔ ایک جانب لاک ڈائون کے حکومتی فیصلہ پر عملدرآمد کراناجب کہ دوسری طرف ڈاکوؤں سے مقابلہ درپیش ہے۔ کچے کے جنگلات میں پولیس نے آپریشن کرکے اغوا کئے جانے والےلے ٹرک ڈرائیور اور کلینر کو بہ حفاظت بازیاب کرالیا، اس دوران ایک ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار بھی ہوا، جو کہ جرائم کی سنگین وارداتوں میں پولیس کو مطلوب تھا۔
سندھ میں بھی جرائم کی روک تھام، ڈاکوئوں و جرائم پیشہ عناصر کا قلع قمع اور معاشرے سے جرائم کو ختم کرنے کے لئے محکمہ پولیس کی جانب سے موثر اقدامات دیکھنے میں آرہے ہیں۔ پولیس کی جانب سے نہ صرف حکومت کے اعلان کردہ لاک ڈائون پر سختی سے عملدرآمد کرایا جارہا ہے بلکہ اس صورتحال کا فائدہ اٹھاکر جرائم پیشہ عناصر کو بھی سر اٹھانے نہیں دیا جارہا ہے۔ آئی جی سندھ مشتاق مہر کی جانب سے عہدے کا چارج سنبھالنے کے بعد نہ صرف سکھر ریجن بلکہ سندھ کے دیگر چھوٹے و بڑے شہروں میں بھی جرائم کی شرح میں کمی واقع ہونا شروع ہوئی ہے۔انہوںنے جب اپنے عہدے کا چارج سنبھالا تھا تو اس وقت سابق آئی جی سید کلیم امام اور حکومت سندھ کے درمیان چپقلش کے باعث امن و امان کی صورتحال پر منفی اثرات مرتب ہوئے تھے اور جرائم کی شرح میں بھی اضافہ دیکھنے میں آرہا تھا۔ تاہم مشتاق مہر کی جانب سے آئی جی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد امن و امان کی صورتحال میں بہتری آنا شروع ہوگئی۔ اسی دوران پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لینے والی وبا کورونا وائرس نے پاکستان کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ حکومت سندھ کی جانب سے لاک ڈائون کیا گیا، جسے 2ہفتے سے زائد عرصہ گزر گیا ہے۔ لاک ڈائون پر عملدرآمد کرانے اور امدادی کارروائیوں کے لئے جہاں پاک فوج، رینجرز کے جوان بھرپور انداز سے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں، وہیں پولیس بھی مصروف کار دکھائی دے رہی ہے جب کہ اس کی جانب سے ڈاکوئوں و جرائم پیشہ عناصر کی بیخ کنی کے لیے کارروائیاں بھی جاری ہیں۔
لاک ڈائون کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال میں اس بات کا خدشہ تھا کہ اس سے ڈاکو و جرائم پیشہ عناصرفائدہ اٹھاسکتے ہیں اورصوبےمیں بدامنی پھیل سکتی ہے۔ ان خدشات کا ادراک کرتے ہوئے آئی جی سندھ نے صوبے کے تمام ڈویژنز و اضلاع کے پولیس افسران کو امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے اور جرائم پیشہ عناصر کی سرکوبی کو یقینی بنانے کے لئے موثر اقدامات کرنے کے احکامات دیئے۔ان پر عملدرآمد کراتے ہوئے پولیس افسران نے اپنے اپنے علاقوں میں امن و امان کی صورتحال کو قابو میں رکھا۔
لاک ڈائون کے دوران کچے کے جنگلات میںموجود ڈاکوئوں نے بھی سر اٹھانے کی کوشش کی لیکن پولیس نے اپنی دوررس حکمت عملی سے ان کی کوششوں کو ناکام بنادیا۔اس کا واضح ثبوت ضلع کشمور کے کچے کے جنگلات میں پولیس کا ڈاکوئوں کے ساتھ مقابلے کے بعد 2مغویوں کو بحفاظت بازیاب کرانا اور ایک ڈاکو کو گرفتار کرنا ہے۔ اس سلسلے میں ایس ایس پی کشمور سید اسد رضا شاہ نے بتایا کہ کشمور کے کچے کے جنگلات میں روپوش ڈاکوئوں نےآئل ٹینکر کے ڈرائیور اور کلینر کو اغوا کرلیا تھا۔ لاک ڈائون پر عمل درآمد کرانے کی ذمہ داریوں کی وجہ سے مغوی افراد کی بحفاظت بازیابی پولیس کے لئے کسی چیلنج سے کم نہیں تھی۔ تاہم پولیس نے کچے کے جنگلات میں ڈاکوئوں کے خلاف آپریشن کی منصوبہ بندی کی۔ اس دوران خفیہ اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں، جن پر پولیس نے ڈاکوئوں کے گرد گھیرا تنگ کیا اور بالآخر 5دن کی مسلسل کاوشوں کے بعد پولیس نے کچے کے جنگلات میں کامیاب کارروائی کرکے دونوں مغویوں زوہیب اور فردوس پٹھان کو بہ حفاظت بازیاب کرالیا۔ پولیس آپریشن کے دوران ایک ڈاکو کو زخمی حالت میں گرفتار بھی کیا گیا۔
ایس ایس پی کشمور سید اسد رضا شاہ نے بتایا ہے کہ کچے کے یہ جنگلات دریائی سندھ کے تکونی جزیرے پر واقع ہونے کی بناء پر ڈاکوئوں کی محفوظ پناہ گاہ تصور کئے جاتے ہیں، جس کے باعث ان علاقوں میں پولیس کے لئےکارروائی کرنا انتہائی مشکل ہوتا ہے، ڈاکو دریائے سندھ میں طغیانی کا فائدہ اٹھاکر ایک سے دوسرے علاقے میں باآسانی سے منتقل ہوجاتے ہیں۔ ایس ایس پی کے مطابق پولیس نے ضلع کشمور کی حدود میں آنے والےکچے کے جنگلات سے ڈاکوئوں کا مکمل قلع قمع کرنے کے لئے آپریشن شروع کررکھا ہے اور اس سلسلے میں وقتاً فوقتاً کارروائیاں بھی کی جاتی ہیں۔ آپریشن کے دوران ڈاکوئوں کی متعدد پناہ گاہوں کو مسمار کردیا گیا ہے جب کہ بدنام زمانہ ڈاکوئوں کی گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی ہے۔
شہری و عوامی حلقوں نے پولیس کی جانب سے ڈاکوئوں کیخلاف آپریشن کرکے 2مغویوں کو بحفاظت بازیاب کرانے کو انتہائی خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس جس بہتر انداز سے اپنے فرائض کی انجام دہی کو یقینی بنارہی ہے وہ قابل تعریف ہے۔ لاک ڈائون پر عملدرآمد کرانے کےساتھ ساتھ ڈاکوئوں و جرائم پیشہ اور سماج دشمن عناصر کے خلاف بھی کارروائیاں جاری ہیں۔ لاک ڈائون کے دوران پیدا رونما ہونے والی صورت حال سے خدشات تھے کہ جرائم پیشہ عناصر پولیس کی مصروفیات سے فائدہ اٹھاکرعوام کی زندگی اجیرن کرسکتے ہیں لیکن پولیس کی موثر حکمت عملی کی بدولت نہ صرف ان کی بیخ کنی کی گئی بلکہ لاک ڈاؤن کے حکومتی فیصلے پر بھی سختی سے عملدرآمد کرایا گیا اور اس سلسلے میں متعدد گرفتاریاں بھی عمل میں لائی گئی ہیں۔ انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ آئی جی سندھ مشتاق مہر امن و امان کے قیام کو برقرار رکھنے اور کچے کے جنگلات میں ڈاکوئوں کا مکمل قلع قمع کرنے کے لئے موثر پالیسی اپنائیں گے اور آئندہ دنوں میں سندھ بھر میں جرائم کی شرح میں مزید کمی دیکھنے میں آئے گی۔