احتساب عدالت نے جنگ اور جیو گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کو پرائیویٹ پراپرٹی کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوادیا۔
میر شکیل الرحمٰن کو جسمانی ریمانڈ کی مدت چوتھی بار ختم ہونے پر احتساب عدالت کے جج جوادالحسن کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ایڈووکیٹ امجد پرویز نے اُن کی غیرقانونی گرفتاری پر دلائل پیش کیے۔
احتساب عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد میر شکیل الرحمٰن کو 12 مئی تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: میر شکیل الرحمٰن کو آج پھر احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا
واضح رہے کہ میر شکیل الرحمٰن نے 1986ء میں لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں 54 کنال پرائیویٹ پراپرٹی خریدی، اس خریداری کو جواز بنا کر نیب نے انہیں 5 مارچ کو طلب کیا۔
میر شکیل الرحمٰن نے اراضی کی تمام دستاویزات پیش کیں اور اپنا بیان بھی ریکارڈ کرایا، 12 مارچ کو نیب نے دوبارہ بلایا اور وہ انکوائری کے لئے پیش ہوئے تو انہیں گرفتار کر لیا گیا۔
آئینی اور قانونی ماہرین کے مطابق اراضی کی دستاویزات کی جانچ پڑتال کے دوران اُن کی گرفتاری بلا جواز تھی، کیونکہ نیب کا قانون کسی بزنس مین کی دوران انکوائری گرفتاری کی اجازت نہیں دیتا۔
یہ بھی پڑھیے: میر شکیل الرحمٰن کی رہائی کیلئے پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع
لاہور ہائیکورٹ میں دو درخواستیں، ایک ان کی ضمانت اور دوسری بریت کے لئے دائر کی گئی، عدالت نے وہ درخواستیں خارج کرتے ہوئے ریمارکس دیے تھے کہ مناسب وقت پر اسی عدالت سے دوبارہ رجوع کر سکتے ہیں۔