• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسمارٹ اور سلم نظر آنا کس کی خواہش نہیں ہوتی، ایسا کرنے کے لیے اکثر افراد ڈائیٹنگ کا سہارا لیتے ہیں، جس میں وہ صحت مند غذاؤں کو چھوڑ کر چند غیر صحت مند غذاؤں کا استعمال شروع کردیتے ہیں۔ 

طبی ماہرین کے مطابق وزن کم کرنے اور اضافی چربی جلانے کے لیے ڈائیٹ کا سہارا لینا اپنی صحت سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ ڈائیٹنگ سے انسانی جسم پر جلد فرق تو پڑتا ہے مگر اس سے کئی خطرناک بیماریاں بھی ہوسکتی ہیں۔ ان  میں ہارمونز کا بگڑنا، جلد، بال اور ناخنوں کا خراب ہونا شامل ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ انسان ایک مرتبہ ڈائیٹنگ شروع کرنے کے بعد جب دوبارہ اپنی نارمل غذا لینا شروع کرتا ہے تو اس کا وزن پہلے سے دوگنا بڑھ جاتا ہے، جس کو کنڑول کرنا بہت مشکل ہے۔  

اسی لیے ماہرین کا کہنا ہے کہ وزن میں کمی لانے کے لیے سب سے بہترین طریقہ بلا ناغہ  30 سے 40 منٹ ورزش کرنا اور اپنی غذا میں اعتدال رکھنا ہے۔

ڈائیٹنگ چھوڑنے کے فوائد:

ڈائیٹنگ چھوڑ کر آپ آسانی سے سب کچھ کھا پی سکتے ہیں

ماہرین غذائیت کے مطابق اپنی غذا کو مشکل بنانے کے بجائے سب کچھ کھائیں، ہر 6 گھنٹے بعد صحت مند غذا کا استعمال کرتے رہیں تا کہ آ پ کو مرغن اور فاسٹ فوڈ کی طلب ہی نہ ہو۔

جہاں معلوم ہو کہ یہ غذا موٹاپے کا سبب بن سکتی ہے اس کا استعمال کم کر دیں مگر چھوڑیں نہیں، اپنی پسندیدہ غذا کو بالکل چھوڑ دینے سے آپ کا دماغ بار بار آپ کو اس کی جانب راغب کرے گا جس سے آپ ذہنی دباؤ کا شکار ہو سکتے ہیں۔

صحت مند میٹا بالزم

ڈائیٹنگ کرنے سے میٹا بالزم متاثر ہو سکتا ہے جبکہ کم مگر سب کچھ کھانے سے میٹابلزم بوسٹ اپ رہتا ہے، اپنی پسندیدہ غذائیں نہ کھانے کے بجائے کم کھانا اور کیلوریز پر نظر رکھنا بہتر ہے، اس طرح سے آپ کو وہ سب غذائیت ملے گی جس کی آپ کے جسم کو ضرورت ہے ۔

کھانے پینے کے لیے آپ کو بہت زیادہ سوچنا نہیں پڑے گا

ڈائیٹنگ کے دوران دماغ کشمکش میں مبتلا رہتا ہے کہ کہیں ہم ڈائیٹنگ میں چیٹ نہ کردیں، دوسروں کو اپنی پسندیدہ غذا کھاتے دیکھ کر آپ کا دماغ بھی آپ کو ڈائیٹنگ توڑ دینے کے لیے کہتا ہے۔

اگر ہم سارا دن بھوکے ہیں یا ایک ہی طرح کا ڈائیٹ پلان مسلسل لے رہے ہیں تو جب ہم ڈائیٹنگ چھوڑیں گے اور اپنی پسندیدہ غذا لیں گے تو ضرورت سے زیادہ کھا لیں گے جس سے ہماری محنت پر پانی پھیر سکتا ہے۔

پہلے سے زیادہ اچھا کام کرنے میں مدد ملے گی

ڈائیٹنگ کرنا ورزش کرنے سے زیادہ مشکل کام ہے، ڈائیٹ پلان کے دوران آپ بس وقت اور غذا سے متعلق سوچتے رہتے ہیں کہ کب کیا کھانا ہے۔ یہ ایک ذہنی دباؤ کی سی کیفیت ہوتی ہےجبکہ ڈائیٹنگ چھوڑنے کے بعد آپ کو بار بار گھڑی دیکھنے کی ضرورت نہیں پڑے گی اور نہ ہی یہ سوچنے کی کہ اب کیا کھانا ہے، آپ اپنا وقت اچھے اور صحت مندانہ طریقے سے گزار سکتے ہیں۔

خود کو خوش محسوس کریں گے

ایک تحقیق کے مطابق ڈائیٹنگ براہ راست آپ کے موڈ اور ذہنی صحت کو متاثر کرتی ہے۔

دوران ڈائیٹنگ انسان اپنی پسند کا کچھ بھی نہیں کھا سکتا جس کے باعث وہ ذہنی سکون کھو بیٹھتے ہیں، اسی لیے جب آپ ڈائیٹنگ چھوڑتے ہیں تو ذہنی دباؤ کی کیفیت سے باہر آ جاتے ہیں اور موڈ بھی خوشگوار ہوجاتا ہے۔ 

تازہ ترین