گزشتہ دنوں کووڈ 19 ،کشمیر کانفرنس پر پہلی یورپی ممبران اور برٹش ایم پیز پر مشتمل ویڈیو لنک کانفرنس کا انعقادکیا گیا،جس کا اہتمام آل پارٹی گروپ آف کشمیر یورپین پارلیمنٹ مسٹر کلاس بخنر اور یو این اینڈ بین الاقوامی تنظیم OKC کے مستقل نمائندے برسٹر مجید ترمبو نے کیاتھا۔اس موقعے پر ممبران پارلیمنٹ جولی وارڈ ،پروفیسر نذیر شال لطیف بھٹ ،محمد اشرف وانی ،محمد الطاف وانی ، ذوالفقار علی ، ڈاکٹر آصف ڈارنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئےکہاکہ جموں و کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی قراردادوں پر عمل درآمد ہونا ضروری ہے، اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی 2018۔19 کی رپورٹوں میں شامل سفارشات پر بھی عمل درآمد ضروری ہے۔
ہم جانتے ہیں کہ جموں و کشمیر کا تنازعہ بین الاقوامی سیاست میں واحد جلنے والا موضوع نہیں ہے ، لیکن اہم عالمی تنازعہہے، ہم اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ کوویڈ ۔19 موجودہ بحران، دنیا بھر میں دوسرے تمام معاملات کو زیر کر رہا ہے۔ لہذا ، ہمیں اس بے مثال وقت کے دوران ، خاص طور پر تشویش لاحق ہے کہ ہندوستانی وبائی امور کشمیری قیادت کو ختم کرنے اور سول سوسائٹی کو مایوس کن اور تباہ کرکے کشمیریوں کی آواز کو خاموش کرنے کے لئے استعمال کررہے ہیں۔ ہم کوویڈ ۔19 بحران حل کرنے اور بین الاقوامی یکجہتی کے حق سے متعلق اقوام متحدہ کے ڈرافٹ اعلامیے کی توثیق کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، انھوں نے کہا کہ ہم تشویش میں مبتلا ہیں کہ کشمیر کی حیثیت کو تبدیل کرنے کے لئے ہندوستانی آئین میں ترمیم کی گئی تھی۔ہم یورپی پارلیمنٹ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ تنازعہ پر قابو پانے کے لئے فوری طور پر قرار دادوں ، ابتدائی رپورٹس کے ذریعے ، کشمیر کے دونوں حصوں ، عالمی مباحثے ، نمائشوں کے لئے عملی طور پر سرکاری وفود بھیجنے کے ساتھ اپنی شمولیت کو یقینی بنائیں ۔
ہم یورپی یونین ایکشن سروس (ای ای اے ایس) کے ذریعہ اپنے براہ راست اور بالواسطہ سفارتی چینلز کو اس بات کی نشاندہی کرنے کے لئے زور دیتے ہیں کہ اگر کوئی انسانی حقوق کی صورتحال خاص طور پر قیدیوں کی صورتحال بدتر ہے اور بھارت سراسر طاقت کے ذریعہ کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے برخلاف اپنی منصوبہ بند آبادیاتی تبدیلی کو نافذ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ ہم اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) سے بھی درخواست کرتے ہیں کہ وہ ہندوستان کے بارے میں بھی ایسی ہی پالیسی اپنائے جس طرح ہم نے یوروپی یونین سے سفارش کی ہے۔
پاکستان سے سنیٹر مشاہد سید اور سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد خان نے ویڈیو کانفرنس میں خصوصی شرکت کی اور کہا کہ بھارت کی سفاکی کا اور کیا مظاہرہ ہو سکتا ہے کہ مودی سرکار کو بھارتی عوام کے لیے کورونا وائرس سے محفوظ کرنے کے ٹھوس اقدامات اٹھانے سے زیادہ کشمیر کی ہیئت تبدیل کرنے،اقلیتوں کو دیوار سے لگائے رکھنے اور پاکستان کی سلامتی تاراج کرنے سے متعلق اپنے ایجنڈے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی فکرلاحق ہے ۔