• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان فلم و ٹی وی انڈسٹری کے معروف اداکار یاسر حسین نے پاکستان ٹیلیوژن نیٹ ورک (سرکاری ٹی وی) کو مشورہ دیتے ہوئے تصویر اور ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اسٹوری شیئر کردی۔

انسٹاگرام پر شیئر کردہ اسٹوری میں یاسر حسین نے سرکاری ٹی وی کو مشورہ دیتے ہوئے لکھا کہ ’ہمارے سرکاری ٹی وی کو چاہیے کہ اپنے فنکاروں کا استعمال کرتے ہوئے تاریخ پر مبنی ڈرامہ بنائے۔‘

یاسر حسین نے طنزیہ انداز میں لکھا کہ ’سرکاری ٹی وی اُن فنکاروں سے کام لے جن کے پاس اداکاری کی قابل صلاحیت ہے اور جو اِس ملک میں رہنے کے لیے ٹیکس بھی ادا کرتے ہیں۔‘

اسٹوری کے آخر میں اداکار نے ترکش ڈراموں کے نشر کیے جانے پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ’لنڈے کےکپڑے اور ترکش ڈرامے دونوں ہی ہماری مقامی انڈسٹری کو تباہ و برباد کردیں گے۔‘





یاسر حسین نے انسٹاگرام پر اپنی اگلی اسٹوری میں اپنے ناقدین کو جواب دیتے ہوئے لکھا کہ ’جب آپ کے پیاروں کو اُن کی نوکری سے نکال کر اُن کی جگہ تُرک لوگوں کو نوکری دی جائے گی تو شاید اُس وقت آپ کو میری باتیں ٹھیک لگیں گی۔‘

اداکار نے لکھا کہ ’یہ یاد رکھیں کہ پاکستان ٹیلیوژن نیٹ ورک ایک سرکاری ٹی وی ہے۔‘

یاد رہے کہ اسلامی فتوحات پر مبنی شہرہ آفاق تُرک سیریز ’دیرلیش ارطغرل‘ کو وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر اُردو زبان میں ڈب کرکے یکم رمضان سے ’ارطغرل غازی‘ کے نام سے سرکاری ٹی وی پر نشر کیا جارہا ہے لیکن اِس تُرک سیریز کے پاکستان میں نشر کیے جانے پر کچھ پاکستانی فنکار خوش نظر نہیں آرہے ہیں۔

اِن ناخوش پاکستانی فنکاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان کے سرکاری ٹی وی کو بین الاقوامی ڈراما نشر کرنے کے بجائے اپنے تاریخی ڈرامے بننانے کی ضرورت ہے۔

دوسری جانب کچھ فنکار ایسے بھی ہیں جو ’دیرلیش ارطغرل‘ کے پاکستان میں نشر کیے جانے پر بےحد خوش ہیں اور اِس تاریخی ڈرامہ کو خوب سراہتے بھی نظر آرہے ہیں۔






ایسے میں پاکستان فلم و ٹی وی انڈسٹری کے معروف اداکار افضل خان عرف جان ریمبو نے گزشتہ روز اپنے ٹوئٹر پیغام میں’ارطغرل غازی‘ جیسا کام کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔

دُنیا بھر میں پذیرائی حاصل کرنے والی تُرک سیریز ’دیرلیش ارطغرل‘ کو پاکستان بھر میں بھی خوب مقبولیت حاصل ہو رہی ہے اور اِس سیریز نے پاکستان میں مقبولیت کے نئے ریکارڈ ز قائم کرلیے ہیں۔

تازہ ترین