• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا وائرس فلو سے پانچ گنا زیادہ مہلک، دونوں کا موازنہ غلط ہے، سائنسدان

ایک نئی تحقیق کے مطابق کورونا وائرس بالغ افراد کے لیے موسمی فلو سے پانچ گنا زیادہ مہلک ہے۔

 اس ماہ کے اوائل تک (یعنی مئی کے ابتدائی دنوں تک) 65 ہزار امریکی کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والی بیماری سے ہلاک ہوگئے، اور یہ تعداد اتنی ہی ہے جتنی کے ہر سال امریکا میں انفلوئنزا سے لوگ ہلاک ہوتے ہیں۔ 

تاہم سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ان دونوں وائرس کا آپس میں موازنہ اس لیے نہیں کیا جاسکتا ہے کہ، ایک تو کورونا وائرس بہت زیادہ متعدی اور وبائی ہے اور دوسرا یہ کہ جس انداز سے  اس سے ہونے والی اموات  رپورٹ ہورہی ہیں وہ بہت مختلف ہے۔

 ان سائنسدانوں نے ڈائمنڈ پرنسسز کروز شپ میں پھیلنے والی کورونا وائرس کے دستیاب مکمل  ڈیٹا کو استعمال کرکے یہ اندازہ لگایا کہ اس سے  اموات کی شرح 0.5 فیصد ہے جو کہ فلو سے ہونے والی اموات سے پانچ گنا زیادہ ہے۔ 

اس تحقیق کو تحریر کرنے والے ہارورڈ یونیورسٹی اور ایموری یونیورسٹی کی ٹیم کے مطابق گو کہ  آفیشلز یہ کہہ سکتے ہیں کہ سارس کووڈ ٹو وائرس صرف فلو کی ایک اور قسم ہے، لیکن یہ حقیقت نہیں۔

 سائنسدانون کا کہنا ہے کہ وبا کے دوران اسپتالوں کو کافی جدوجہد کرنا پڑی ہے جیسے کہ انھیں بستروں اور وینٹی لیٹرز کی کمی کا سامنا کرنا پڑا۔ کورونا وائرس کے دوران امریکا میں جس بحران اور ضرورتوں کا سامنا ہے ایسا اس سے قبل امریکا میں کبھی نہیں ہوا یہاں تک کہ انفلوئنزا کے بدترین موسموں میں یہ سب کچھ نہیں ہوا۔

 حالانکہ سرکاری حکام ابھی تک موسمی انفلوئنزا اور کورونا وائرس سے ہونے والی اموات کا موازنہ کررہے ہیں، اور وہ ایسی کوشش اس لیے کرر ہے ہیں تاکہ اس عالمی وبا کے آشکار ہونے والے اثرات کو کم سے کم کرکے بتایا جائے۔

ایسے افراد میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی شامل ہیں، انہوں نے اس عالمی وائرس کے پھیلائو کے ابتدائی دنوں میں اس کی تباہ کاری کو کم ظاہر کرنے کی کوشش کی۔ اسکی مثال ان کی 26 فروری کی وہ پریس بریفنگ ہے جس میں انھوں نے کہا کہ یہ  فلو کی ہی ایک قسم ہے، اور ہم اس کا جلد ہی خاتمہ کردینگے۔

تازہ ترین