اس جدید دور میں سائنس داں برقی مشینوں اوت انسان کے درمیان رابطوں کو سہل بنانے کی کوشش کررہے ہیں ۔اس ضمن میں ایک ایسا مٹیریل کو ہاتھ میں پہن کر اسے طبی استعمال یا ویڈیو گیم کھیلنے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے ۔اس کو نارتھ کیرولائنا اسٹیٹ یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے تیار کیا ہے ۔اس کو بہت باریک ،لچک دار بنایا گیا ہے ۔
یہ نہ صرف جلد پر بھاری نہیں پڑتا بلکہ اسے لباس کی طرح پہن کر سویا بھی جاسکتا ہے ،کیوں کہ اس کے نیچے جلد تک ہوا پہنچتی رہتی ہے۔ابتدائی طور پر اس کی بدولت ٹیٹرس جیسا سادہ ویڈیو گیم کھیلنے کا عملی مظاہرہ کیا گیا ہے۔ لیکن اس کے لاتعداد استعمالات ہیں جس میں مریض کی مسلسل نگہداشت، بایو میڈیکل سینسر اور دیگر استعمال شامل ہیں۔
جامعہ کے پروفیسر یونگ زو اور ان کی ٹیم نے اسے تیار کیا ہے۔پہلے انہوں نے پالیمر کی مدد سے باریک اور لچکدار کپڑا بنایا اور اس میں وقفے وقفے سے ہموار انداز میں سوراخ کئے۔ اب اسے چاندی کے نینوتاروں کے محلول میں ڈبویا گیا اور حرارت پہنچا کر نینو تاروں کو مضبوطی سے چپکایا گیا۔اس کے بعد صرف چند مائیکرومیٹر باریک پرت تیار ہوگئی جو انسانی جلد سے اچھی طرح چپکنے لگی اور اس طرح جسم کے اندرونی کیفیت کو بھی اچھی طرح سے نوٹ کیا جاسکتا ہے اور اسے طبی مقاصد کے آسانی سے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
اپنی باریکی کی بنا پر یہ پسینے اور گرد سے خراب نہیں ہوتا اور اسے طویل مدت کے لیے زیب تن کیا جاسکتا ہے۔ برقی طور پر اس میں شور کی شرح بہت کم ہے اور کسی پیچیدگی کی وجہ بھی نہیں بنتا ہے۔ماہرین کے مطابق اگلے مرحلے میں اسے مزید بہتر بنا کر طبی مقاصد کے لیے تیار کیا جائے گا۔