• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ اسمبلی کا اجلاس، کورونا کی صورتحال پر کئی گھنٹے بحث

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں دوسرے روز بھی کورونا کی صورتحال پر کئی گھنٹے بحث جاری رہی، ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر کنور نوید جمیل نے اپنے خطاب میں کہا کہ سندھ میں 80 فیصد سے زیادہ کیس کراچی میں ہیں اور 80فیصد اموات بھی کراچی سے ہیں۔ہم نے وزیر اعلیٰ اور سعید غنی سے بھی درخواست کی تھی کہ ہمیں بھی صحت کے حوالے سے بریفننگ دلوا دیں۔وزیر اطلاعات سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ارطغرل ڈرامے کو حقیقت اور کورونا کو غیر حقیقی سمجھا جائے گا تو پھر یہی صورتحال ہوگی ۔ وزیراعظم نے کورونا وائرس پر پہلی میٹنگ 13مارچ کو کی وفاقی حکومت کی سنجیدگی کا یہ عالم تھا کہ اس کی جانب سے کہا گہا کہ یہ فلو ہے ،لوگوں کو کہا گیاکہ آپ گھبرائیں نہیں اب کورونا وائرس پھیل چکاہے ،اب نئے طرز زندگی کےساتھ جینا ہے۔ ناصرشاہ نے کہا کہ فروری میں سندھ میں 28کورونا ٹیسٹ کی صلاحیت تھی ،سندھ میں آج 8500کورونا ٹیسٹ یومیہ ہورہے ہیں۔ تیمور تالپور نے کہا کہ آپ کہتے تھے جس ملک میں جہاز گر جائے ریلوے کا حادثہ ہوجائے وہاں وزیر استعفیٰ دیتا ہے مگریہاں کس نے استعفیٰ دیا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ بھی صوبے میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہوگی اوراب پی ٹی آئی والوں کو انڈے اور ٹماٹر پڑیں گے۔ پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی سعید آفریدی نے کہا کہ کورونا وائرس سے مرنے والے کی تدفین کومشکل بنادیا گیا ہے، کورونا میتوں کی تدفین کے لئے قبرستان الگ کرنے سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیلا ہے۔جی ڈی اے کے رکن اسمبلی بیرسٹر حسنین مرزا نےکہا کہ لوگوں سے جھوٹے وعدے کئے گئے ،لاک ڈائون کو اس طرح پیش کیا گیا کہ یہ کورونا وائرس کا علاج ہے ۔ ایم کیوایم پاکستان کے رکن عباس جعفری نے کہا کہ سرکاری راشن کی تقسیم میں غفلت برتی گئی۔ لاک ڈائون کا فیصلہ درست مگر طریقہ کار غلط تھا۔پیپلز پارٹی کے منور وسان نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے لوگوں کو شعور دیا جس کی وجہ سے اب سب کو کورونا کا خطرہ محسوس ہورہاہے۔ پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی شہزاد قریشی نے کہا کہ سندھ میں سب چیزیں بند ہوئیں مگر کرپشن بند نہیں ہوئی ۔بارہ سال میں کرپشن کے سوا کچھ نہیں کیا،خدارا ایسا کوئی کام کرلیں کہ لوگ آپکو یاد رکھیں۔ تحریک لبیک پاکستان کے رکن اسمبلی مفتی قاسم فخری نے کہا کہ کوروناوائرس سے لڑا نہیں جاسکا،اگر حکمران،عوام ملکر توبہ کرتے تو وبا سے بچنے کی تدبیر ہوتی ۔

تازہ ترین