• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت، 23 ماہ کے بچے نے 17 سالہ لڑکے کی جان بچالی

بھارت میں 23 مہینے کے بچے نے مرتے مرتے گردوں کے عارضے میں مبتلا 17 سالہ لڑکے کو نئی زندگی دے دی۔

بھارتی ویب سائٹ ’دی ٹائمز آف انڈیا‘ کے مطابق بھارتی شہر احمد آباد میں 1سال 11 مہینے کے  بچے ’وید زِنزے واڈیا ‘ کی دماغ کے کینسر کے آپریشن کے دوران برین ڈیتھ ( دماغی موت واقع ہوجانا مگر جسم ابھی زندہ ہونا ) ہو گئی جس کے بعد بچے کے والدین نے اپنے بچے کے اعضاء عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

 بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اس بچے کے عطیہ کیے اعضاء سے گردوں کے عارضے میں مبتلا زندگی موت کی جنگ لڑتے 17 سالہ لڑکے کی جان بچ گئی ۔

 بچے کے والدین کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران اُ ن کے بچے کی اچانک طبیعت بگڑنے پر اُسے اسپتال پہنچایا گیا جہاں اُس میں برین ٹیومر  کی تشخیص سامنے آئی۔

 ڈاکٹر کی جانب سے وید کے دماغ کی سوجن کم کرنے کے لیے آپریشن کیا گیا، آپریشن کے دوران چند پیچیدگیوں کے با عث ٹیومر پھٹ گیا اور اُن کے بچے کی دماغی موت و اقع ہو گئی۔

وید کے والدین کے مطابق ڈاکٹروں کی جانب سے مشورہ دیا گیا کہ اگر وہ وید کے دیگر اعضاء عطیہ کر دیتے ہیں تو اُن کے اس فیصلے سے کسی دوسرے بچے کی جان بچ سکتی ہے ۔

بھارتی چیف آف ٹرانسپلانٹ ڈاکٹر پرانجال مودی کے مطابق وید کے والدین کی اجازت کے بعد بچے کو دوسرے اسپتال میں منتقل کیا گیا جہاں ٹرانسپلانٹ کے منتظر دو مریض موجود تھے مگر اُن کی حالت آپریشن کے لیے سازگار نہ ہونے کے سبب آپریشن نہ کیا جا سکا ۔

ڈاکٹر پرانجال مودی کے مطابق دوسرے دن دو اور مریضوں کے ساتھ وید کے اعضاء میچ کیے گئے جن میں سے احمد آباد کے ایک 17 سالہ لڑکے کے ساتھ وید کے اعضاء میچ ہو گئے، 17 سالہ مریض گزشتہ ڈیڑھ سال سے گردوں کے عارضے میں مبتلا تھا اور ڈایئلائیسس کے سہارے زندہ تھا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق 17 سالہ لڑکے کو ویڈ کے دونوں گردے لگا دیئے گئے ہیں  اور اس ٹرانسپلانٹ پر آنے والا سالا خرچہ حکومت برداشت کرے گی۔

تازہ ترین