سابق وفاقی وزیر اور پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ نااہل حکومت احمقانہ پالیسی کو اسمارٹ کہتی ہے، حکومت غریب مکاؤ، آئی ایم ایف بلاؤ ،مافیا بڑھاؤ اور ڈنگ ٹپاؤ پالیسی پر گامزن ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کے معاملے پر آدھا سچ بولا جارہا ہے، حکومت کی اپنی پالیسیاں ناکام ہو گئیں اور جاہل عوام کو کہا جا رہا ہے ،خرم دستگیر
قومی اسمبلی میں خرم دستگیر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عوام سے جھوٹ بول رہی ہے، اب پاکستانیوں کی بڑی تعداد جان سے جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پانچ سو ڈاکٹر اور دیگر اسٹاف کورونا کا شکار ہو چکے ہیں، کورونا کو فُلو وزیراعظم نے کہا تھا ،حکومت کو اپنا ٹارگٹ پورا کرنے کیلئے کتنی جانیں چاہئیں۔
خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ زراعت میں گروتھ ہوئی تو آٹا،چینی کا بحران اور قیمتیں زیادہ کیوں ہورہی ہیں، اشیائے خور و نوش کی قیمتیں بڑھنے سے بھوک میں اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں ریونیو میں کمی ہوئی ہے، کورونا سے پہلے ہی بےروزگاری نے سر اٹھا لیا تھا۔
خرم دستگیر نے کہا کہ اکیس ماہ میں 12 ہزار 941ارب کا قرضہ لیا گیا، انہوں نے سوال اٹھاتے ہوئے مطالبہ کیا کہ 7108 ارب کہاں گئے اس پر کمیشن بنایا جائے۔