دُلہن بنتی ہیں نصیبوں والیاں، میرا یار بنا ہے دُولہا، پُھول کِھلے ہیں دِل کے، میری بھی شادی ہو جائے، دُعا کرو سب مل کے… ایک وقت ایسا بھی تھا، جب شوبزنس انڈسٹری سے منسلک ستاروں کی شادیاں دُھوم دھام سے ہوتی تھیں۔ کئی دنوں تک شادی کی رسوم ادا کی جاتی تھیں۔ قیمتی عُروسی ملبوسات، ڈھولکی، مہندی، مایوں، بارات، ولیمہ وغیرہ کو یادگار بنانے کے لیے لاکھوں روپے خرچ کیے جاتے تھے۔
کئی فن کار ایسے بھی ہیں، جنہوں نے شادی کی تقریبات بیرون ملک سجائیں اور پھر وقت نے کروٹ بدلی تو سارا منظر ہی بدل گیا۔ لاک ڈائون میں فن کاروں کی شادیاں ضرور ہوئیں، مگر نہ بارات، نہ باجا، نہ مہندی کے رنگ، نہ ہی ڈھولک کی تھاپ پر شہرت یافتہ فن کاروں کے دل کش رقص اور پھر اس کی وڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل، ایسا کچھ بھی نہیں ہوا۔ کئی مقبول فن کاروں نے اس لاک ڈائون کے دوران خاموشی سے شادیاں کرلیں اور اپنی شادیوں کی اطلاع سوشل میڈیا کے ذریعے دی۔
ایک جانب شہرت کے آسمان پر جگمگانے والے ستارے کورونا کا شکار ہو رہے ہیں، تو دوسری جانب شادیوں کا موسم بھی چل رہا ہے۔ نامور اداکارہ روبینہ اشرف، نِدا یاسر، سکینہ سموں، یاسر نواز اور نامور گلوکار ابرارالحق سمیت کئی آرٹسٹ کورونا وائرس جیسی وبا کا شکار ہوئے اور کچھ آہستہ آہستہ صحت کی جانب لوٹ رہے ہیں۔ دُوسری جانب فن کاروں کی جانب سے شادمانی کے گیت بھی گائے جا رہے ہیں۔
پاکستان میں کورونا وائرس کی آمد مارچ میں شروع ہوئی۔ اسی دوران پاکستانی اور بھارتی فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھانے والی خُوب صورت اداکارہ سجل علی اور آصف رضا میر کے صاحب زادے اور نامور اداکار احد رضا میر، شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔ شادی کی رسوم بیرون ملک ادا کی گئیں۔ اس سے قبل گزشتہ برس 6 جون کو دونوں سپراسٹار نے باضابطہ طور پر منگنی کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد شوبزنس کی اہم تقاریب میں دونوں ساتھ شرکت کرتے تھے۔ ٹیلی ویژن ناظرین نے دونوں فن کاروں کو ڈراما سیریل ’’یقین کا سفر‘‘ اور ’’آنگن‘‘ میں بے حد پسند کیا تھا۔ علاوہ ازیں سجل علی نے بھارتی فلم ’’موم‘‘ میں شان دار اداکاری کر کے سری دیوی جیسی منجھی ہوئی فن کارہ سے داد حاصل کی تھی۔ شادی کے بعد سجل علی اور اَحد رضا میر کی جوڑی کو کافی پسند کیا جا رہا ہے۔
ساتھی فن کاروں نے شادی میں شرکت تو نہیں کی، البتہ سوشل میڈیا پر مبارک بادیں ضرور دیں۔ اب ہم ذکر کرتے ہیں نمبر ون ماڈل و اداکارہ صدف کنول اور شہروز سبزواری کی شادی کی۔ ان دِنوں سب سے زیادہ چرچے ان کی شادی کے ہو رہے ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے، جب کسی فن کار کی شادی پر مبارک بادوں کے ساتھ سخت تنقید بھی کی جا رہی ہے۔ سوشل میڈیا پر ان دونوں فن کاروں کی شادی پر بہت شور مچا ہوا ہے۔ صدف کنول کی یہ پہلی شادی ہے، جب کہ شہروز سبزواری کی دوسری شادی ہے۔ شہروز نے حال ہی میں اداکارہ سائرہ یوسف کو طلاق دی تھی۔ ان کی ایک بیٹی بھی ہے۔ صدف اورشہروز نے بھی لاک ڈاؤن میں شادی کی اور تصاویر سوشل میڈیا پر ریلیز کیں، تو ایک طوفان برپا ہوگیا۔
فن کار برادری دو حصوں میں تقسیم ہوگئی۔ ایک گروپ سائرہ کو سپورٹ کر رہا تھا، تو دوسرا گروپ شہروز کی حمایت کر رہا تھا۔ ساتھی فن کاروں نے صدف کنول پر الزام عائد کیا کہ اس نے سائرہ کا گھر تباہ کیا اور پھر خود شہروز کی دُلہن بن گئی۔ فن کاروں کا کہنا ہے کہ صدف کنول نے اپنی ہی ساتھی فن کارہ کا گھر خراب کیا ہے۔ ’’ اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے…‘‘ شہروز سبزواری نے 2012ء میں سائرہ یوسف سے شادی کی تھی اور وہ بھی اپنی پسند سے۔ تاہم رواں برس کے آغاز میں انہوں نے سائرہ کو طلاق دے دی۔ سوشل میڈیا پر شہروز کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نہ جانے لوگ کیوں یہ سمجھتے ہیں کہ انہیں دوسروں کی زندگیوں میں مداخلت کا حق حاصل ہے۔ صدف کنول سے شادی کرنا میرا جُرم نہیں ہے۔ ہم نے ایک دوسرے کو پسند کیا اور شادی کی۔
قرنطینہ میں شادیوں کا سلسلہ ابھی تھما نہیں ہے۔ ٹیلی ویژن ڈراموں کی معروف اداکارہ فریال محمود اور دانیال راحیل بھی شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔ اپنی شادی پر دونوں بے انتہا خوش دکھائی دے رہے ہیں۔ اداکارہ فریال کا کہنا ہے کہ میری شادی میری دُعائوں کا حاصل ہے۔ ہم نے سادگی سے شادی کی، لیکن ہمارے ساتھ لاکھوں مداحوں کی دُعائیں ساتھ ہیں۔
لاک ڈائون کے باوجود رمضان المبارک میں بھی شادیوں کا سلسلہ جاری تھا۔ جمعتہ الوداع کے مبارک دن نامور اداکارہ حِنا الطاف اور آغا علی نکاح کے بندھن میں بندھے۔ اتفاق سے دونوں کی جوڑی کو ڈراما سیریل ’’دل گمشدہ‘‘ میں بے حد پسند کیا گیا اور اب دونوں ایک دوسرے کے جیون ساتھی بن گئے۔ دونوں فن کاروں کا نکاح دوستوں اور رشتے داروں کی دُعائوں میں ہوا۔ آغا علی نے سوشل میڈیا پر اپنے ایک پیغام میں لکھا کہ حِنا الطاف کے ساتھ گزارا گیا ایک ایک لمحہ مجھے بہت پیارا ہے اور جب لاک ڈائون ہوا تو میں نے حنا کو ایسے یاد کیا جیسے میری زندگی کا کوئی حصہ گم ہو گیا ہو اور پھر میں نے فیصلہ کیا کہ میں ساری زندگی حنا کے ساتھ گزاروں گا۔ میں حنا سے دل و جان سے محبت کرتا ہوں اور ہمارے مداح ہمیں اپنی دُعائوں میں ضرور یاد رکھیں۔ لاک ڈائون کے دوران سب سے دل چسپ شادی نامور اداکار منظر صہبائی اور سینئر اداکارہ ثمینہ احمد کے مابین ہوئی۔ دونوں منجھے ہوئے فن کاروں نے70 برس کی عمر میں شادی کر کے سب کو حیران کر دیا۔4 اپریل کو دونوں خاموشی سے شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔
یہ خبر جب تصاویر کے ساتھ سوشل میڈیا کی زینت بنی، تو سب کو خوش گوار حیرت میں مبتلا کردیا۔ اداکار منظر صہبائی نے شوبزنس میں کم کام کیا،مگر جو کردار کیا، اسے یاد گار بنادیا۔ انہیں جیو اور شعیب منصور کی سپر ہٹ فلم ’’بول‘‘ میں ’’حکیم صاحب‘‘ کےمرکزی اور اہم کردار میں بے حد پسند کیا گیا۔ پُوری فلم اس کردار کے گرد گھومتی تھی۔ انہوں نے اپنے کردار میں حقیقت کے رنگ بھرے۔ علاوہ ازیں وہ جیو کی سپرہٹ ڈراما سیریل ’’الف‘‘ میں حمزہ علی عباسی، سجل علی اور احسن خان کے ساتھ جان دار کردار میں نظر آئے۔
دوسری جانب ثمینہ احمد کے نام اور کام سے کون واقف نہیں۔ وہ پانچ دہائیوں سے شوبزنس انڈسٹری میں عمدہ کردار نگاری کررہی ہیں۔ ایک سے بڑھ ایک کردار ادا کیے، اسی وجہ سے انہیں حکومت پاکستان کی جانب سے پرائیڈ آف پرفارمنس کا اعزاز بھی مل چکا ہے۔ وہ سنجیدہ اور مزاحیہ اداکاری میں اپنا ثانی نہیں رکھتی۔ ’’سنو چندہ‘‘ وہ ڈراما سیریل تھی، جس نے ثمینہ احمد کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا تھا۔ ثمینہ احمد کے پُرانے ڈراموں میں وارث، فیملی فرنٹ، الف نون وغیرہ شامل ہیں۔ ثمینہ احمد کی شادی اس سے قبل فریدالدین احمد سے ہوئی تھی۔ تاہم 1993ء میں ان کا انتقال ہوگیا تھا۔ ان کا بیٹا زین احمد، ضیا محی الدین کی سرپرستی میں چلنے والی ناپا اکیڈمی میں ڈراما پروڈکشن سے وابستہ ہے۔ منظر صہبائی اور ثمینہ احمد کی شادی کے بعد فن کار برداری نے اپنے اپنے پیغامات میں خوشی اور مسرت کا اظہار کیا اور دونوں کے لیے دُعائیں بھی کیں۔
لاک ڈائون اور کورونا کے سائے میں ایک اور شادی اداکارہ نمرہ خان اور افتخار احمد کی ہوئی۔ نمرہ خان اپنی شادی سادگی سے کرنے پر بہت خوش ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جیسے ہی حالات بہتر ہوں گے ہم فن کار دوستوں کے ساتھ ایک خوشیوں بھری تقریب سجائیں گے۔‘‘
یہ حقیقت ہے کہ کورونا وائرس نے ہمیں بہت کچھ سکھا دیا ہے۔ اس کی وجہ سے ہم آہستہ آہستہ سادگی کی جانب لوٹ رہے ہیں۔ نئی نسل کے فن کاروں کی شادیاں اور وہ بھی لاک ڈاؤن میں ثابت کرتی ہیں کہ ان فن کاروں نے اپنے چاہنے والوں کو ایک خاموش پیغام دیاہے کہ شادیاں سادگی سے بھی ہو سکتی ہیں۔ قیمتی عُروسی ملبوسات اور مختلف رسوم پر پانی کی طرح پیسا نہ بہایا جائے۔ فن کاروں کو پسند کرنے والوں کی تعداد لاکھوں میں ہے، جب عام آدمی دیکھے گا کہ اتنے مشہور اور سرمایہ دار فن کار شادیاں سادگی سے کر رہے ہیں، تو ہم بھی سادگی کی روایت کو قائم کریں گے۔ شادی ہالوں میں مختلف کھانوں پر لاکھوں روپے بہانے کی بجائے ون ڈش پر بھی شادی ہو سکتی ہے۔ نئی نسل کے مقبول فن کاروں نے لاک ڈائون میں شادیاں کر کے عمدہ مثال قائم کی ہے۔