• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان: اپوزیشن جماعتیں بجٹ کیخلاف عدالت سے رجوع کریں گی

بلوچستان کی اپوزیشن جماعتوں نے مبینہ طور پر تصوراتی، ناقابل عمل اور فنڈز کی غیر منصفانہ تقسیم پر مشتمل بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے اس کیخلاف عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کردیا۔

یہ اعلان قائد حزب اختلاف ملک سکندر، ملک نصیر شاہوانی، نصرﷲ زیرے اور دیگر اراکین نے بجٹ اجلاس کے اختتامی سیشن کے بائیکاٹ کے بعد پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

حزب اختلاف کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ صوبائی بجٹ عوام دشمن ہے، پوری پی ایس ڈی پی میں عوام کی فلاح کیلئے ایک بھی معاشی فلاحی منصوبہ نہیں، بے روزگار لوگوں کیلئے بھی کوئی منصوبہ نہیں۔

رہنماؤں نے کہا کہ کورونا وائرس کی مد میں جو بھی فنڈز آئے ان کا حساب مانگنا ہمارا حق ہے، بجٹ کے بارے میں 2 سال سے رو رہے ہیں، حکمران بجٹ میں صرف اپنی پارٹی کے لوگوں کو نواز رہے ہیں اب مجبوراً عدالت سے رجوع کررہے ہیں۔

حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی صورتحال یہ ہے کہ جو مریض اسپتال جاتا ہے اس کا وہاں سے جنازہ ہی نکلتا ہے، عوام تو دور کی بات ہے اراکین اسمبلی اور ان کے اہل خانہ کورونا وائرس کا شکار ہوئے، حکومت کی جانب سے ڈسپرین کی گولی تک ان کو فراہم نہیں کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ زمینی حقائق حکومتی دعوؤں کے بر عکس ہیں، پینے کا صاف پانی تک دستیاب نہیں، پورے صوبے میں ٹڈی دل کی یلغار ہے، حکومت زمین داروں کو بجلی کی سبسڈی سے محروم رکھے ہوئے ہے۔

حزب اختلاف کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ شیخ زید اسپتال کو کورونا اسپتال قرار دیکر مستونگ، قلات، مچھ اور دیگر علاقوں سے روزانہ کی بنیاد پر آنے والے 2 ہزار مریضوں کو علاج معالجے سے محروم کر دیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ معائنہ ٹیم کی سفارشات پر عمل نہیں کیا جارہا، حکومت تمام وسائل اپنی جماعت کے ہارے ہوئے لوگوں کو نوازنے پر خرچ کر رہی ہے، بجٹ بیس فیصد زائد خسارے کا ہے جو قانونی طور پر غلط ہے۔

تازہ ترین