• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن (پی ٹی ڈی سی) کے شمالی آپریشنز بند کیے جانے اور چار سو ملازمین فارغ کیے جانے کا فیصلہ حکومتی ذرائع کے مطابق ایسا کڑوا گھونٹ ہے جو مسلسل خسارے میں جانے کے باعث بادل نخواستہ برداشت کرنا پڑا لیکن ادارے کی تشکیل نو میں جو بھی منصوبے بنیں ان میں ایسے لوگوں کے تجربے سے فائدہ اٹھانے کی اہمیت نظر انداز نہیں کی جانی چاہئے جو تخلیقی صلاحیت کیساتھ انتھک محنت پر یقین رکھتے ہیں۔ بدقسمتی سے وطن عزیز میں عشروں سے سرکاری نوکریوں کو سیاسی و سفارشی مراعات، آرام طلبی اور ’’اوپر کی آمدنی کے مواقع‘‘ سے فائدہ اٹھانے کے ذریعے کے طور پر دیکھا جاتا رہا ہے۔ جس کے سدباب کے موثر طریقے ہر سطح پر بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔ سیاحت کا شعبہ جہاں کسی قوم کے لوگوں کے دوسری اقوام سے رابطے کا موثر ذریعہ ہے وہاں کئی ملکوں کی معیشتوں میں اس کا کردار نمایاں ہے۔ پاکستان وہ ملک ہے جسے دستِ قدرت نے سمندر، صحرا، برف پوش پہاڑوں، ہری بھری فصلوں والے علاقوں، دریائوں، نہروں، مارخور اور برفانی چیتے، نایاب نسل کے ہرنوں، خوبصورت پرندوں، آبی حیات، آثارِ قدیمہ کے مراکز، جدید و قدیم تہذیبی و ثقافتی اقدار کی علامت سمجھے جانے والے علاقوں کی وہ رعنائیاں اور رنگ جمع کر دیے ہیں جو دنیا بھر میں کسی ایک ملک میں نظر نہیں آتے۔ متعلقہ محکموں کے ملازمین کو یہ حقیقت بہرطور ملحوظ رکھنا ہوگی کہ قوم کے خادم، خزانے کے محافظ اور ملکی وقار کے امین کے طور پر انہیں خود کو تمام تر صلاحیتوں کے ساتھ ان فرائض منصبی کے لیے مختص کرنا چاہئے جو فروغ سیاحت کے نئے منصوبوں کےمنافع بخش ہونے کے ساتھ ملکی ثقافت، کلچر اور یہاں کے لوگوں کے حسن اخلاق کا مظہر ہوں۔ اس باب میں ٹرانسپورٹ اور رہائشی سہولتوں کے نظام سے لیکر پولیس اہلکاروں کے طرزِ عمل سمیت بہت سے پہلوئوں پر توجہ دینا ہوگی۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین