• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب اسمبلی: چار بلز منظور، تین آرڈیننس کمیٹیوں کے حوالے


پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں چار بل کثرت رائے سے منظور کر لیے گئے جبکہ تین آرڈیننس متعلقہ کمیٹیوں کے سپرد کر دیے گئے۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں ایوان نے پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کو بااختیار بنانے کا بھی فیصلہ کر لیا۔

اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ملک احمد خان نے نقطہ اعتراض پر کہا کہ اسمبلی کی ورکنگ، قائمہ کمیٹیوں سے وابستہ ہے، انہیں بااختیار بنایا جائے۔

اس پر اسپیکر پنجاب اسمبلی نے صوبائی وزیر قانون کو کہا کہ یہ انتہائی اہم معاملہ پہلے بھی ایوان میں اٹھایا جا چکا ہے، اس پر کام ہونا چاہیے۔

وزیر قانون نے یقین دلایا کہ حکومت اس حوالے سے جمہوری اور مثبت کردار ادا کرے گی۔

پنجاب اسمبلی نے چار بلز کوڈ آف پروسیجر (پنجاب ترمیمی) بل2020، پنجاب پری وینٹیشن آف ہورڈنگ بل2020، پنجاب انفکیشن ڈزیزز ، پریوینٹیشن اینڈ کنٹرول، بل اور پنجاب پرائیویٹ ایجوکیشن انسٹیٹیوشن پروموشن اینڈ ریگولیشن بل 2020 کثرت رائے سے منظور کر لیے۔

اسپیکر چوہدری پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ دس سال پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت رہی مگر سیوریج کا نظام بہتر نہ ہوسکا۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ ماضی میں مون سون میں لمبے بوٹ پہن کر تصاویر بناتے تھے، سیوریج کا بہترین نظام ہوتا تو آج عوام کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔

اجلاس کے دوران پنجاب اسمبلی نے 3 آرڈیننس متعلقہ کمیٹیوں کے سپرد کردیے۔

صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں قائداعظم کے نواسے، وی سی نشتر اسپتال اور عظمیٰ بخاری کے والد کے ایصال ثواب کے لیے دعا بھی کی گئی۔

تازہ ترین