چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو پنجاب کی چیئرپرسن سارہ احمد نے کہا ہے کہ ڈیرہ غازی خان میں تشدد کا شکار ہونے والی 7 سالہ گھریلو ملازمہ کو انصاف فراہم کیا جائےگا۔
جیو نیوز سے گفتگو میں سارہ احمد نے کہا کہ بچی فرزانہ سنجرانی کے ساتھ تشدد کے شواہد واضح طور پر ویڈیو کی صورت میں موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں اگر بچی کے والدین پیچھے ہٹ بھی جائیں تو ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
ڈیرہ غازی خان میں 7 سالہ گھریلو ملازمہ پر تشدد کیا گیا، بچی کی پیٹھ ڈنڈوں اور لوہے سے تشدد کے باعث نشانات سے بھرگئی۔
7 سالہ بچی فرزانہ سنجرانی، کلیم اللّٰہ نامی شخص کے گھر ملازمہ تھی، بچی کے گھروالوں نے ملزم کے خلاف کارروائی سے انکار کردیا ہے۔
بچی پر تشدد کا مقدمہ پولیس کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے تاہم ملزم تاحال گرفت سے باہر ہے۔
اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او ڈیرہ غازی خان سے فوری رپورٹ طلب کرلی ہے۔
انہوں نے آر پی او کو ہدایت کی کہ بچی پر تشدد کے ذمے دار کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔