• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سانحہ APS کمیشن کی رپورٹ اٹارنی جنرل کو دینے کا حکم

سانحہ APS کمیشن کی رپورٹ اٹارنی جنرل کو دینے کا حکم


سپریم کورٹ آف پاکستان نے سانحہ آرمی پبلک اسکول کیس کی سماعت کرتے ہوئے تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ اٹارنی جنرل کو فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

کیس کی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کی۔

عدالتِ عظمیٰ نے اپنے حکم میں کہا کہ اٹارنی جنرل وفاقی حکومت سے ہدایت لے کر عدالت کو جواب دیں۔

دورانِ سماعت شہدائے آرمی پبلک اسکول کے والدین عدالت میں پیش ہوئے جہاں انہوں نے استدعا کی کہ عدالت سے درخواست ہے کہ ہمیں انصاف دلائے۔


چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد نے کہا کہ آپ کے ساتھ جو ہوا بہت غلط ہوا، ایسا کسی صورت بھی نہیں ہونا چاہیے تھا، مجھے آپ سے بے انتہا ہمدردی ہے۔

شہداء کے والدین نے کہا کہ ہم پاکستان میں نہیں رہ سکتے، یہاں ہمارے بچے محفوظ نہیں۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ ایسی بات نہ کہیں، عدلیہ آپ کی محافظ ہے، جو حقائق رپورٹ میں آئے ہیں ان پر فیصلہ عدالت کو ہی کرنا ہے۔

چیف جسٹس نے شہداء کے والدین سے سوال کیا کہ آپ کو انصاف میں کیا چاہیے؟

یہ بھی پڑھیئے:۔

سانحہ آرمی پبلک اسکول، انکوائری رپورٹ سپریم کورٹ کو بھیج دی گئی

شہداء کے والدین نے مطالبہ کیا کہ ہمیں رپورٹ کی کاپی فراہم کی جائے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ یہ خفیہ رپورٹ ہے، ابھی ہم اٹارنی جنرل کو فراہم کر رہے ہیں،اللّٰہ خیر کرے، سپریم کورٹ آئین اور قانون کے مطابق بات کرے گی۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ کمیشن ہم نے بنایا ہے، اسے منطقی انجام تک پہنچائیں گے، شر پسند عناصر اسکول میں داخل ہوئے، انہوں نے بچوں کو نشانہ بنایا۔

سپریم کورٹ آف پاکستان نے کیس کی سماعت 4 ہفتوں تک ملتوی کر دی۔

تازہ ترین