• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شاہد خاقان عباسی و دیگر پر فردِ جرم عائد 


کراچی کی احتساب عدالت میں مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی و دیگر کے خلاف ریفرنس کی سماعت کے دوران فردِ جرم عائد کر دی گئی۔

فردِ جرم عائد کیے جانے کے بعد شاہد خاقان عباسی و دیگر ملزمان نے عدالت میں صحتِ جرم ماننے سے انکار کر دیا۔

ملزمان میں شاہد خاقان عباسی، عمران الحق، یعقوب ستار اور ارشد مرزا شامل ہیں۔

نیب نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ملزمان پر قومی خزانے کو 138 ملین سے زائد کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیب کا شکر گزار ہوں جنہوں نے اربوں روپے کا الزام نہیں لگایا، نیب نے اختیارات کے غلط استعمال کا الزام لگایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب سے سوال ہے کہ ہمارے اختیارات کیا تھے؟ پی ایس او کے ایم ڈی کی تعیناتی کا کیس غلط ہے، ایم ڈی نے ملک کی تاریخ میں پی ایس او کو سب سے زیادہ فائدہ دیا۔

رہنما مسلم لیگ نون نے کہا کہ نیب سیاسی طور پر لوگوں کو تنگ کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج کشمیریوں کا دن ہے ملک متحد ہونا چاہیے، پاکستان کے عوام تو متحد ہیں لیکن حکومت نہیں۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کشمیر پاکستانیوں کے دلوں میں زندہ ہے، کشمیر کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا، نہ ہی کرنے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے مسائل کا حل یقینی بنانے کی ضرورت ہے، مسائل ایک دوسرے سے نمبر بنانے سے حل نہیں ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیئے: خلائی مخلوق ان کے بیانیے میں شامل نہیں، شاہد خاقان

سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ حکمران دوسرے ملک تو جاتے ہیں مگر اسمبلی میں نہیں آتے ہیں، مسائل حل کرنے کے بجائے وزراء ٹوئٹ کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔

شاہد خاقان نے کہا کہ کراچی میں بجلی کے مسائل ہیں، جن پر کوئی توجہ نہیں ہے، بجلی سر پلس ہے مگر کراچی کے لیے بجلی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ جن سے ملک نہیں چل رہا، اپنی وزارت نہیں چلتی وہ صوبائی حکومت کیا چلائیں گے؟

نون لیگی رہنما نے مزید کہا کہ نیب کا حال یہ ہے کہ 2 سال میں صرف اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام لگایا، سیاست میں کبھی باتوں کے دروازے بند نہیں ہوں گے۔

شاہد خاقان عباسی کا یہ بھی کہنا ہے کہ میرا اعتماد اور اعتبار اب وزراء پر نہیں، ہمارا بیانیہ یہ ہے کہ ملک آئین اور قانون کے تحت چلے۔

تازہ ترین